پاک افغان سرحد پر شرپسندوں کے حملے،4 جوان شہید

439
کوٹلی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے متاثر ہونے والی فتح پور تھکیالہ کی اسکول کی عمارت‘جبکہ زخمیوںکو طبی امداد دی جارہی ہے
کوٹلی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے متاثر ہونے والی فتح پور تھکیالہ کی اسکول کی عمارت‘جبکہ زخمیوںکو طبی امداد دی جارہی ہے

 

اسلام آباد/راولپنڈی (خبر ایجنسیاں) مغربی سرحد پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے 2 مختلف واقعات میں 4 فوجی جوان شہید اورایک زخمی ہو گیا، جبکہ ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے ، حوالدار اور ایک خاتون شہید اور 6سے زاید افراد زخمی ہوگئے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں اب خیل سپن وام کے قریب شرپسندوں نے سیکورٹی فورسز کی معمول کی پٹرولنگ پارٹی پر رات گئے فائرنگ کی۔فائرنگ کے
نتیجے میں بلتستان کے رہائشی 23سالہ سپاہی اختر حسین شہید ہو گیا جبکہ پاک فوج کی جوابی کارروائی کے دوران 2 دہشت گرد مارے گئے۔ دیر میں پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے ایک دوسرے واقعہ میں دہشت گردوں نے سرحد پار سے فائرنگ کی اورباڑ لگانے میں مصروف پاک فوج کے دستوں کونشانہ بنایا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3سپاہی شہید جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔ شہید ہونے والوں میں 28سالہ لانس نائیک سید امین آفریدی ساکن ضلع خیبر، 31 سالہ لانس نائک محمد شعیب سواتی ساکن ضلع مانسہرہ، 22 سالہ سپاہی کاشف علی ساکن نوشہرہ شامل ہیں۔دوسری جانب بھارتی فوج نے کنٹرول لائن حاجی پیر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی جس میں پاک فوج کے 33 سالہ حوالدار ناصر حسین شہید ہوگیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق حوالدار ناصر حسین شہدی 16سال سے پاک فوج میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے ایل او سی پر نکیال اور جندروٹ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی اور جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا ،بھارتی فوج کی فائرنگ سے مقامی گائوں بالاکوٹ کی رہائشی 40سالہ فاطمہ بی بی شہید ہوگئی جبکہ 4 خواتین سمیت 6 افرد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ادھر ہفتے کے روز بھی دوپہر کے وقت بھارتی فوج نے تتہ پانی گوئی سیکٹر کے سویلین آبادی کے علاقوں کنیٹ، رڈکٹھار، بٹالی، ندھیری وغیرہ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں محمد رشید ولد نور محمد اور انضمام ولد محمد بشیر ساکنان کنیٹ شدید زخمی ہوگئے، جنہیں فوری اسپتال منتقل کردیا گیا،جبکہ گولہ باری سے متعددمویشی ہلاک وزخمی ہونے اور مکانات کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں ،عوام گھروں میں محصور ہوکررہ گئے،اور معمولات زندگی بھی درہم برہم ہوگئے ، تعلیمی ادارے بند کردییگئے ، عوام میں خوف وہراس پید اہوگیا، پاک فوج کی جانب سے بھی مؤثر جوابی کاروائی کی گئی ، اور دشمن کی توپیں خاموش کرادیں۔علاوہ ازیںہفتے کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل(جنوبی ایشیا و سارک) ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوروف آہلو والہ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور 14ستمبر کو بھارتی فورسز کی طرف سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی گئی۔بھارتی فورسز کی جانب سے ہفتہ کونکیال اور جندروٹ سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں کاوں بالا کوٹ کی رہائشی 40سالہ خاتون فاطمہ بی بی شہید جبکہ خاتون سمیت دیگر7شہری زخمی ہوئے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر شہری آبادی کو مارٹر اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دانستہ طور پر شہریوں کو نشانہ بنانا افسوسناک اور انسانی وقار اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے علاقائی امن وسلامتی کو خطرہ ہے جو کسی تذویراتی غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں۔ انہوں نے بھار ت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے موجودہ اور دیگر واقعات کی تحقیقات کرائے۔