آرٹیکل 149 منتخب سندھ حکومت کیخلاف سازش ہے، رضا ربانی

132

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر )سینیٹ کے سابق چیئرمین اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماسینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی وہ استعفا دے ،ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں، پیپلز پارٹی اٹھارویں ترمیم کو رول بیک نہیں ہونے دے گی ،ایسا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیںاس کے باجود اگر اٹھارویں ترمیم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی گئی توپھر چھوٹے صوبوں کا وسیع تر اتحاد بنے گا،آرٹیکل 149منتخب سندھ حکومت کیخلاف سازش ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کوسندھ اسمبلی کمیٹی روم میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع
پرسندھ کے وزیر اطلاعات و محنت سعید غنی بھی ان کے ساتھ تھے ۔رضا ربانی نے مزید کہا کہ آرٹیکل 149 کی ایک شق 2 ہوتی تھی جس میں وفاق کے پاس یہ اختیار تھا کہ وہ مداخلت کر سکتی تھی لیکن 18ویں ترمیم میں اس شق کو حذف کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 149 کی شق صرف ہدایات تک محدود ہے اور اس سے اوپر کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں ہو سکتی لیکن یہ کہنا کہ ہم انتظامی امور آرٹیکل 149 کے تحت سنبھال سکتے ہیں تو یہ سراسر آئین کی خلاف ورزی ہے کیونکہ ایسی کوئی چیز آئین کے اندر موجود نہیں، جس کے تحت وفاق اختیار سنبھال سکے۔رضا ربانی نے کہا کہ 149 فور کے تحت ہدایات بھی واضح کردی گئی ہیں کہ اگر قانون کی عملداری کو خطرہ ہو یا کوئی ناگہانی آفت ہو تو اسی صورت میں اس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 149 کی شق 4 میں معیشت کا ذکر ہے لیکن معیشت کراچی یا صوبہ سندھ میں نہیں بنتی بلکہ اسلام آباد سے چلتی ہے اور اگر آج ملک کی بدترین معاشی حالت ہے تو اس کی وجہ وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیاں ہیں لہٰذا آرٹیکل 149 کا اطلاق وفاقی حکومت پر کریں۔رضا ربانی نے کہا کہ وفاقی حکومت ملک میں مہنگائی، معاشی پالیسیوں، بیروزگاری اور چھوٹے طبقات کے معاشی مفادات کے تحفظ میں ناکام ہو گئی ہے اور انہوں نے سرمایہ دارانہ نظام کو فروغ دیا ہے لہٰذا اس وفاقی حکومت کو فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے اور نئے انتخابات کروائے جانے چاہئیں۔سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ سندھ میں حکمران جماعت صوبہ سندھ کے ساتھ کسی بھی امتیازی سلوک کی سازش کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت مالی و معاشی بحران کے بعد آئینی بحران پیدا کرنے کی گھنائونی سازش کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفا ق کراچی پر کنٹرول سنبھالنے اور وفاقی حکومت اور ان کی کابینہ آرٹیکل 149 کے تحت ملک کو خوف و ہراس کے ماحول میں چلانے کی خواہشمند ہے ۔فیڈریشن امن و امان کی صورتحال اور مالیاتی امور سے متعلق کسی صوبے کو مشورہ دے سکتی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت آئینی شق کے تحت سندھ میں ایگزیکٹو اتھارٹی کا استعمال کرنا چاہتی ہے صوبائی وزیراطلاعات و محنت سعید غنی نے پاکستان تحریک انصاف فسطا ئیت انتظامیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کراچی میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے ۔سعید غنی نے مزید کہا کہ آرٹیکل 149 کراچی کے مسائل کا حل نہیں ہے ۔اس عمل کو براہ راست غیر آئینی مداخلت اور صوبائی خودمختاری پر حملہ سمجھا جائے گا۔