سندھ کو دو لخت کرنے میں وزیر اعظم آلہ کار بن گئے، احتجاج کریں گے، نثار کھوڑو

95

 

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) پاکستان پیپلز پارٹی صوبہ سندھ کے صدر اور مشیر وزیر اعلیٰ سندھ نثار کھوڑو کی پریس کانفرنس آرٹیکل 149 کو سندھ پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کو دو لخت کرنے میں وزیر اعظم آلہ کار بن چکے ہیں، اتوار سے سندھ بھر میں احتجاج کا اعلان، سندھ کی تمام جماعتوں کو ساتھ دینے کی اپیل، سندھ میں صرف پیپلز پارٹی ہی فارورڈ بلاک ہے باقی سب بیکورڈ بلاک ہیں۔ لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نثار کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ کہنے کو تو ملک میں جمہوری حکومت ہے جس پر کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں لیکن حکومت کے مائنڈ سیٹ پر افسوس ہے بغیر سوچے سمجھے فیصلے کیے جارہے ہیں ہمیشہ یوٹرن لیا جاتا ہے صدارتی آرڈیننس کا اعلان ہوا لیکن تاحال حتمی طور پر واپس ہونے کا علم نہیں ۔نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ سندھ پر حملہ کردیا گیا ہے سندھ پر پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں پہلے کالا باغ ڈیم کی بات کی گئی اور اس جیسے ناپاک منصوبے کو سندھ کے عوام نے روکا سندھ پر سب کا حق ہے 1973ء کے آئین میں عوام کو حقوق دیے گئے ہیں سندھ پر حملوں کے باعث آئینی صوبائی خودمختاری 27 سال بعد حاصل کی ماضی میں جناح پور کا نقشہ اور منصوبہ بھی سامنے آیا، ایم کیو ایم ہر فلور پر سندھ کی تقسیم کی بات کرتی آئی ہے جس کا ہر انتخابات میں مقابلہ کیا اور عوام نے انہیں مسترد کیا ،عمران خان پاکستان کے گورباچوف بننا چاہتے ہیں سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی سازش میں عمران خان کھل کر سامنے آ گئے ہیں اور اس سازش کیلیے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی پر مشتمل اراکین کی کمیٹی بنائی گئی ہے پہلے ہی روز کمیٹی نے استدا دی کے صوبے کو وفاق کے کنٹرول میں دیا جائے کوئی کچرے کی بات نہیں کی گئی مشرف نے 2002 ء میں کہا تھا کہ ایم کیو ایم کو حکومت کا حصہ بنا کر امن و امان خرید رہا ہوں اگر مسائل یا کمی کی بات کی جائے تو دیگر صوبوں میں بھی مسائل موجود ہیں آرٹیکل 149 سندھ کے عوام کیلیے زندگی اور موت کا سوال بن گیا ہے صرف تعصب کی بنیاد پر سندھ میں حملا کیا جارہا ہے سندھ پاکستان کا خالق صوبہ ہے اگر اس کے ساتھ زیادتی ہوئی تو اثرات دیگر صوبوں پر بھی جائیں گئے سندھ کو پاکستان کی ماں سمجھتے ہیں پاکستان پر قرضوں کے باعث ترقی کی رفتار سست ہے عوام زیادہ ٹیکس دیتے تو ترقی ہوسکتی تھی وزیراعظم کہتے ہیں صرف ایک فیصد لوگ ٹیکس دیتے ہیں کچرا تو دس سال پہلے بھی تھا ایسی باتوں سے سندھ کو توڑنے والوں کو تقویت ملی ہے سندھ کو توڑنے کی سازشوں کا مقابلا کریں گے اتوار سے احتجاج کیے جائیں گے سندھ کی دیگر پارٹیز کو بھی اپیل کرتے ہیں کہ اس سازش کے خلاف مددگار ثابت ہوں سندھ کے پانچ کروڑ عوام دھرتی سے محبت کرتے ہیں سندھ کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گئے ،چیئرمین نے گزشتہ روز کہا کہ اگر ایسے حملے صوبے پر جاری رہے تو مسائل ہوںگے سندھو دیش کا نعرہ نہیں لگایا ہمارے ہاں سیاسی ماحول گندہ ہے، سیاست کے ماحول کو گندہ کیا جارہاہے تقسیم کیا جارہا ہے ہم کہہ رہے ہیں کہ بھارت کشمیر بھی ظلم کا آرٹیکل واپس لے اور یہاں کراچی پر قبضے کی کوشش کی جارہی ہے ہر جمعہ کو آدھا گھنٹہ نکلنے سے کیا کشمیر آزاد ہوگا ؟ حکومت کی ڈپلومیسی ناکام ہوئی دنیا نے بات نہیں مانی پورے ملک میں معاشی بحران ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو ترقیاتی کاموں کی مد میں گزشہ برس سے 100 ارب روپے کا کٹ لگا ہم نے ہمیشہ کراچی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہم نے عالمی کمپنیوں اور بحریہ ٹائون کو صفائی ستھرائی کیلیے آگے لائے کراچی کو 50 کروڑ ماہانہ کچرا اٹھانے کیلیے دیا جاتاہے۔