روشن پروگرام کیس ‘ عبدالغنی کی گرفتاری، جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

184

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی ملزم عبدالغنی مجید کو الگ کیس میں گرفتار کر کے جسمانی ریمانڈ لینے کی استدعا مسترد کر دی ہے ۔نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی کردار ملزم عبدالغنی مجید کو سندھ روشن پروگرام میں گرفتار کر کے جسمانی ریمانڈ
حاصل کرنے کے لیے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے پاس درخواست دائر کی اور استدعا کی کہ ملزم سے سولر پینل کے غیر قانونی ٹھیکوں میں تفتیش درکار ہے‘14 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے،جس پر ملزم کے وکیل نے اعتراض اٹھاتے ہوئے دلائل دیے کہ میرے موکل سے نیب اس کیس کے سلسلے میں جیل میں تفتیش کر چکا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے اگر تفتیش درکار ہے تو جیل میں جا کر کی جائے‘ دوبارہ جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا۔ دریں اثنا احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو جیل میں اے سی کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط کر دی ہے۔ احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ میڈیکل آفیسر اے سی تجویز کریں تو سابق صدر کو اے سی کی اجازت دی جائے ۔ جمعے کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے درخواست پر سماعت کی۔ دریں اثنااحتساب عدالت میں کیپٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی اسلام آباد (سی ڈی اے) میں غیر قانونی ٹھیکوں سے متعلق ریفرنس کے مرکزی ملزم افتخار رحیم سمیت دیگر ملزم عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 اکتوبر کوآئندہ سماعت پر فرد جرم عاید کی جائے گی۔