نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ کالعدم قرار

353

سپریم کورٹ نےنجی اسکولوں کی فیسوں میں2017کےبعد سے ہونے والے اضافےکوکالعدم قرار دےدیا۔

سپریم کورٹ نے پرائیویٹ اسکول کی فیسوں میں اضافےسےمتعلق کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، فیصلے میں نجی اسکولوں  کی جانب سے 2017 کے بعد سے ہونے والی فیسوں میں اضافے کو خلاف قانون قرار دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نےنجی اسکولوں کی فیسوں کوجنوری2017کی تاریخ تک منجمدکرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ نجی اسکولوں کی فیس وہی ہوگی جوجنوری 2017 میں تھی۔فیصلے کے مطابق فیسوں میں کی گئی20فیصدکمی والدین سےریکورنہیں کی جائے گی جب کہ نجی اسکول قانون کےمطابق اپنی فیسوں کادوبارہ تعین کریں اور فیس کی ری کیلکولیشن کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرےگی، متعلقہ اتھارٹی کی منظورشدہ فیس ہی والدین سےلی جاسکے گی۔

فیصلے  میں ہدایت کی گئی ہے کہ والدین سےلی گئی اضافی فیس آئندہ فیس میں ایڈجسٹ کی جائے اورریگولیٹرزاسکولوں کی جانب سےوصول کی جانےوالی فیس کی نگرانی کریں جب کہ  فیس کےحوالےسےشکایات کےازالےکےلیےکمپلینٹ سیل قائم کیاجائے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس آصف سعیدکهوسہ کی سربراہی میں بینچ نےکیس کی سماعت کی تهی اور 69 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس اعجازالحسن نےتحریرکی، جب کہ جسٹس فیصل عرب نے اختلافی نوٹ تحریر کیا ۔