لیاری کے مسائل : سید عبدالرشید کا وزیر اعلیٰ ہائوس پر دھرنے کا اعلان

106

کراچی (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی لیاری کے تحت لیاری میں جاری پانی سیوریج اور گیس کے مسائل کے خلاف مرزا آدم خان روڈ پر غیر معینہ مدت تک لیاری کو حقوق دو احتجاجی کیمپ لگادیا گیا ہے،احتجاجی کیمپ میں جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ہفتے میں لیاری کے مسائل کو حل نہ کیا گیا تو یہ کیمپ لیاری کی ہر یونین کمیٹی میں قائم کر دیے جائیں گے اور میں خود اکیلا وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنے پر بیٹھ جاؤںگا، لیاری کے نام پر کروڑوں روپے جاری ہونے کے باوجود لیاری تباہی کا شکار ہے،گینگ وار کے بعد لیاری کو گٹر وار میں پھنسا دیا
ہے،گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں،سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں،گیس کی لائنوں میں سیوریج کا پانی داخل ہو چکا ہے،ریکوری ہونے کے باوجود لیاری کے عوام کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے، 15 یونین کمیٹیاں سیوریج کے پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں ،لیکن ڈی ایم سی چیئرمین صرف مرزا آدم خان روڈ کو لیاری سمجھتے ہیں، بلدیات کے 4 سال مکمل ہونے کے باوجود لیاری میں کوئی بڑا ترقیاتی کام نہیں کیا گیا، اگر کیا جاتا تو آج لیاری کا یہ حال نہ ہوتا۔سید عبدالرشید کا کہنا تھا کہ احتجاج اب آگے بڑھے گا اور میں وزیر اعلیٰ ہائوس جاؤںگا اگر مجھے کسی نے روکنے اور لاٹھی سرکار والے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی کوشش کی تو یاد رہے اہل لیاری اب بیدار ہوچکے ہیں اور وہ اپنا حق لے کر رہیں گے، دیکھتا ہوں کون مجھے لیاری کے حقوق لینے سے روکتا ہے،احتجاجی کیمپ مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت اور بلدیاتی نمائندوں سے بات چیت کے بعد لگایا ہے ، جب مسائل حل نہیں کیے جائیں گے تو احتجاج تو ہوںگے،میرے پاس میری تنخواہ کے سوا کچھ نہیں اور وہ میں اپنے عوام پر خرچ کرتا ہوں ،میں بار بار میڈیا کے ذریعے نیب سے درخواست کرتا ہوں کہ ڈی ایم سی سائوتھ اور یونین کمیٹیوں کا احتساب کیا جائے اربوں روپے کا بجٹ کہاں خرچ کیا گیا ؟ لیاری میں موجود کروڑوں روپے کے آر او پلانٹس اب بند پڑے ہیں ، عوام کو پانی دستیاب نہیں ۔ سید عبدالرشید کا مزید کہنا تھا کہ ناصر حسین شاہ اور مراد علی شاہ سے کہتا ہوں کہ بینظیر بھٹو شہید کا گھر کہنے سے مسائل حل نہیں ہوںگے، لیاری کے مسائل حل کریں لالی پوپ دینا چھوڑدیں، اگر نہیں کر سکتے تو بتائیں ہم کرانا جانتے ہیں،گلیاں ہوں یا سڑکیں اسکول ہوں یا صحت کے ادارے تمام سرکاری اداروں کا براحال ہے ،اب ایسے نہیں چلے گا ماضی والوں نے اگر لیاری میں کام کرانے پر توجہ نہیں دی تو ہمیں ان جیسا نہ سمجھا جائے ،عوامی خدمت کے لیے اسمبلی میں آیا ہوں اور عوام کے مسائل حل کرا کر رہوںگا جو چاہے کرنا پڑے، صحافی کے سوال پر سید عبدالرشید کا کہنا تھا کہ فروغ نسیم کس منہ سے آرٹیکل 149 کی بات کر رہے ہیں، کئی سال تک ان کی کراچی میں حکومت رہی اور میئر بھی ان ہی کا ہے ، کراچی کے مسائل کا حل آرٹیکل 149 نہیں ہے بلکہ کرپٹ حکمرانوں کا خاتمہ ہے، کراچی کو اس کے حقوق دینے کے بجائے وقت گزارنے کے لیے ایک نیا شوشہ چھوڑ دیا گیا ہے ،اب ایسے نہیں چلے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کے توسط سے پورے کراچی کو مخاطب کرتا ہوں کہ سندھ اسمبلی میں صرف لیاری کی نہیں پورے کراچی کے عوام کی نمائندگی کر رہا ہوں، اپنے مسائل میرے پاس لائیں ان شاء اللہ سب کے مسائل حل کرائیں گے۔
لیاری کے مسائل