سعودی ولی عہد پر حملہ امریکا نے کروایاتھا،ہارون الرشید

148

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ امرکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک پاکستانی ایڈوائزر ہے۔اس نے ایک پاکستانی اخبار نویس کے ہاتھ پیغام بھجوایا ہے۔اور وہ اخبار نویس آپ کو یومِ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان کیساتھ نظر آیا ہو گا۔ امریکی صدر کی طرف سے یہ
پیغام بھجوایا گیا کہ ہم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو باہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ وہ سعودی عرب میں کوئی گڑ بڑ کر رہا ہے۔مجھے نہیں معلوم الفاظ کیا ہیں کیونکہ اس طرح کی چیزیں کوئی آسانی سے تو نہیں بتاتا۔لیکن میں تصدیق کی ہے کہ یہ پیغام آیا ہے اور اس میں جو سب سے خطرناک بات جو مجھے معلوم ہوئی ہے وہ یہ کہ محمد بن سلمان پر جو حملہ ہوا تھا وہ امریکیوں نے کروایا تھا۔اگر کسی عرب ملک نے ایسا کیا ہوتا تو وہ اب تک پکڑے جا چکے ہوتے۔یا کچھ مشکوک دو تین سو لوگ بھی پکڑے جاتے لیکن کوئی بندہ نہیں پکڑا گیا،یہ اعلیٰ ترین ذرائع کی خبر ہے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ ایک تاثر ہے کہ محمد بن سلمان کے ذریعے سے عمران خان کی امریکی صدر سے ملاقات طے ہوئی۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ امریکیوں نے افغانستان کی وجہ سے عمران خان تک رسائی حاصل کی۔یہ زیادہ قابلِ فہم ہے۔دوسری طرف وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ طالبان بھی اکڑ گئے ہیں لیکن ہو سکتا ہے کہ طالبان اپنے طور پر ہی ڈٹ گئے ہوں۔تو عمران خان امریکا کے دورے سے قبل سعودی عرب جائیں گے یہ پہلے ہی طے تھا لیکن عمران خان وہاں پر سعودی ولی عہد سے اس متعلق بات کریں گے۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا سے قبل سعودی عرب کے دورے کا بھی امکان ظاہر کیا گیا تھا۔وزیراعظم عمران خان کا 19ستمبر کو سعودی عرب روانگی کا امکان ہے۔ وزیراعظم عمران خان 21 ستمبر کو امریکا پہنچیں گے۔یو این اجلاس کے دوران وزیراعظم عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔
ہارون رشید