ٹرمپ نے برطرف مشیر کو بے وقوف قرار دیدیا

222
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کی برطرفی پر وضاحتیں دے رہے ہیں
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کی برطرفی پر وضاحتیں دے رہے ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ہی لگائے ہوئے مشیر قومی سلامتی کو برطرف کرنے کے بعد بے وقوف قرار دے دیا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو اس لیے برخاست کیا کہ وہ ذہانت اور ذکاوت سے عاری ہیں۔ جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کے ساتھ بولٹن کے کشیدہ تعلق پر تنقید کی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کا اپنے سخت گیر مشیر کے ساتھ اختلاف کا تعلق 2018ء کے آغاز سے ہے، جب بولٹن نے یہ کہا تھا کہ معمر قذافی کے دور میں لیبیا کے جوہری ہتھیاروں کی تلفی شمالی کوریا کے لیے ایک نمونہ ہونا چاہیے۔ اگرچہ بولٹن عالمی برادری کے ساتھ قذافی کے مکمل تعاون کا حوالہ دے رہے تھے، تاہم ان کا بیان وسیع پیرائے میں کم جونگ ان کے لیے ایک دھمکی شمار کیا گیا۔ اس لیے کہ قذافی کو 2011ء میں ایک خونیں انقلاب میں اقتدار سے ہٹا دیا گیا۔ ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ یہ کوئی اچھا بیان نہیں تھا۔ صرف یہ دیکھ لیں کہ قذافی کے ساتھ کیا ہوا۔ بولٹن کی جانب سے لیبیا کے نمونے کی بات کرنے سے ہم انتہائی برے طریقے سے پیچھے چلے گئے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ اس کے بعد کم نے جان بولٹن کے ساتھ معاملات کا ارادہ نہیں کیا۔ میں اس سلسلے میں کم کو ملامت نہیں کروں گا۔ یہ امر ثابت قدمی کا نہیں، بلکہ عدم ذکاوت کا ثبوت ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عراق جنگ کی حوصلہ افزائی کرنے پر بھی ان کو بولٹن کے ساتھ اختلاف تھا۔ امریکی صدر نے بتایا کہ بولٹن کے جاں نشیں کے طور پر ان کے پاس 5 امیدوار ہیں۔