امریکا نے وینزویلا کیخلاف بھی فوجی اتحاد بنالیا

160

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے وینزویلا کے خلاف لاطینی امریکی ممالک پر مشتمل ایک نیا فوجی اتحاد قائم کیا ہے۔ اس اتحاد میں امریکا کے ساتھ خطے کے 10 دیگر ممالک شامل ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ یہ فوجی اتحاد باہمی تعاون سے متعلق ہے۔ اس معاہدے کے تحت اگر کسی ایک رکن ملک کے خلاف بھی حملہ ہوا تو باقی ممالک اس کا ساتھ دیں گے۔ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ وینزویلا کی طرف سے شروع کی جانے والی جنگی مشقوں کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ وینزویلا کے ایک لاکھ 50ہزار فوجی کولمبیا کی سرحد پر فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا نے خطے کے 10 دوسرے ممالک اور اپنی حمایت یافتہ اپوزیشن رہنما خوآن گائیڈو کے زیر قیادت وینزویلا کی عبوری حکومت کے ساتھ مل کر بین الامریکی معاہدہ برائے باہمی امداد ’’ٹائر‘‘ کا نفاذ کردیا ہے۔ محکمہ خارجہ نے بدھ کے روزمعاہدے کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ وینزویلا کی جانب سے یہ درخواست وینزویلی عوام کے لیے علاقائی حمایت کا ثبوت ہے۔ یہ نکولاس مادورو حکومت کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثرونفوذ کو تخریبی تسلیم کرنا بھی ہے۔ خیال رہے کہ وینزویلا میں اس سال کے اوائل سے سیاسی بحران جاری ہے۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر خوآن گائیڈو نے جنوری میں ازخود ہی صدارت سنبھال لی تھی اور اب تک برسراقتدار صدر نکولاس مادورو کی برطرفی کا اعلان کردیا تھا۔ انہوں نے 2018ء میں مادورو کے بہ طور صدر انتخاب کو کالعدم قرار دیا تھا اور کہا تھاکہ وہ فراڈ کے ذریعے دوبارہ صدر منتخب ہوئے تھے۔ جب کہ صدر مادورو اپوزیشن رہنما خوآن گائیڈو کو امریکا کا آلہ کار قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وینزویلا کو درپیش سنگین اقتصادی مسائل امریکا کی پابندیوں کا نتیجہ ہیں اور امریکا نے انہیں اقتدار سے نکال باہر کرنے کے لیے یہ اقتصادی پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ وینزویلا کے خلاف اس کے ہمسایہ ملک کولمبیا نے پیر کے روز اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کااعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ عالمی ادارے سے یہ کہے گا کہ وینزویلا نے دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے۔ اتوار کے روز شام سے محافظوں کا ایک گروپ وینزویلا کے ایک سیاست دان کی سیکورٹی ٹیم کے طور پر کام کرنے کے لیے پہنچا تھا۔ اس سیاست دان کا نام امریکا کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سب سے زیادہ مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہے۔