ترکی کی تازہ دم فوج ادلب میں داخل

200

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی نے شام کے شمال مغربی صوبے ادلب کے شہر معرۃ النعمان میں اپنی تازہ دم فوج داخل کر دی ہے۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق تُرک فوج شام اور ترکی کے درمیان موجود سرحد کو عبور کرتے ہوئے ادلب میں پہلے سے موجود تُرک فوجیوں سے جاملی۔ اس فوجی قافلے میں 30 گاڑیاں شامل تھیں، جو ادلب کے ایک دیہی علاقے میں موجود فوجی کمپائونڈ میں داخل ہوتے دیکھی گئیں۔ شامی مبصر کے مطابق اسدی فوج نے ادلب کے کئی دیہات سے اپوزیشن مزاحمت کاروں کو نکال باہر کرنے کے ساتھ ساتھ تیزی کے ساتھ پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔ شامی مبصر کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اسدی فوج نے اس وقت مورک میں ترکی کی عسکری چیک پوائنٹ کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ اس سے قبل اسدی فوج نے ادلب کے جنوب میں حما کے شمالی دیہی علاقے کے اندر محصور پٹی میں واقع تمام دیہات اور قصبوں پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ دوسری جانب تُرک اورامریکی افواج نے شام میں دریائے فرات کے مشرقی علاقے کو محفوظ علاقہ بنانے کے لیے فضائی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں تُرک ضلع شانلی اورفا کے قصبے اقچا قلعہ میں واقع مشترکہ مرکزی اڈے سے ترکی کے 2 اور امریکا کے 2 ہیلی کاپٹر فضا میں بلند ہوتے ہوئے شامی سرحدکی جانب پرواز کر گئے۔ یاد رہے کہ 2 روز قبل ہی ترکی نے کہا تھا کہ امریکا وعدے کے مطابق شام کے شمال میں ایک محفوظ علاقہ قائم کرنے میں تعاون نہیں کر رہا۔ تُرک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دونوں ممالک کی افواج نے وہاں مشترکہ گشت تو کیے، لیکن معاملات اس سے آگے نہیں بڑھے۔