ایران نے 3 تیل بردار جہازوں کے نام تبدیل کر دیے

211

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس کی ایک ڈیٹا انٹیلی جنس فرم کپلر نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے 3 تیل بردار جہازوں کے نام تبدیل کردیے ہیں تاکہ امریکی پابندیوں سے بچ کر ان جہازوں کا تیل فروخت کیا جا سکے۔ اس سے قبل برطانیہ نے ایران پر وعدوں کی عدم پاسداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایڈریان ڈاریا وَن (سابقہ نام گریس وَن) جہاز کا تیل شام منتقل کر رہا ہے۔ فارسی زبان میں نشر ہونے والے امریکی ریڈیو فردا نے کپلر کمپنی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی تیل کی کھیپ کے حامل جہازوں اور ٹینکروں نے نئی حکمت عملیوں کو اپنایا ہے۔ ان میں شناخت کے خودکار نظام کی بندش اور ناموں کا تبدیل کیا جانا شامل ہے۔ تفصیل کے مطابق ڈریگن سی نے اپنا نام تبدیل کرکے نیکسو کرلیا ہے جبکہ زومنگ کا نام بدل کر آرٹیمس کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی انفینٹی گیس کا نیا نام اسٹار ایکو کردی گیا ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ ایران کے خلاف عائد سخت پابندیوں میں نرمی کی جاسکتی ہے۔ ایران اپنے جوہری پروگرام کے معاملے پر امریکا سے معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔