2 ارکان کا تقرر: حکومت اور الیکشن کمیشن میں ڈیڈ لاک برقرار

108

اسلام آباد (آن لائن) بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے رکن منیر احمد کاکڑ اور سندھ سے خالد محمود صدیقی کی تعیناتی پر الیکشن کمیشن اور حکومت کے درمیان ڈیڈلاک تاحال برقرار ہے اور الیکشن کمیشن نے 2 نئے ارکان کا تقرر غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے 2 نئے ارکان کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی اس دوران صدر، وزیراعظم اور وزارت پارلیمانی امور کا جواب جمع نہ ہوسکا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ 10 روز میں جواب جمع کرادیں گے۔چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ ارجنٹ معاملہ ہے جلدی جواب جمع کرائیں۔ کیس کی مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریری جواب جمع کرادیا گیا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ ارکان کا تقرر آئین کے آرٹیکل 213 کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر نے نئے ارکان سے حلف لینے سے انکار کیا تھا اور 23 اگست کو سیکرٹری پارلیمانی امور کو اس حوالے سے آگاہ بھی کر دیا گیا تھا۔ صدر مملکت نے ارکان کا تقرر کرتے ہوئے213 اے اور بی کی خلاف ورزی کی، آرٹیکل 214 میں ارکان کے حلف کا طریقہ کار موجود ہے۔ حلف وہ لے سکتا ہے جو بطور رکن تعینات تصور کیا جائے جبکہ صدر کی جانب سے 2 ارکان کا تقرر تعیناتی کے تحت نہیں آتا۔