آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد معاشی صورتحال مزید خراب ہوگئی،سید عمران بخاری

112

اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن کے مرکزی فنانس سیکرٹری سید عمران بخاری نے کہا ہے کہ اکنامک انڈیکیٹرز کے سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ملک کی معاشی صورتحال بہت ہی مایوس کن ہے۔ بدھ کو اپنے
بیان میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد کوئی بہتری ظاہر کرنے کے بجائے ملک کی معاشی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے، مالی خسارے کا لیے گئے قرضوں پر براہِ راست اثر پڑتا ہے اور ذیل میں قرضوں کے اعداد و شمار سے صورتحال کی عکاسی ہوتی ہے پاکستان کے 71 سال میں مجموعی قرضہ جات 30 ہزار ارب روپے تھے لیکن پی ٹی آئی حکومت کے صرف ایک سال میں ان میں ایک تہائی تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ آمدنی کا موجودہ ٹارگٹ (5550 ارب روپے) حاصل کرنا مشکل نظر آتا ہے۔
آئی ایم ایف