ہر آنے والا دن قادیانیت وبے حیائی کے کلچر کو فروغ دے رہا ہے،لیاقت بلوچ

138

کراچی/ لاہور (اسٹاف رپورٹر+نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ہر آنے والا دن قادیانیت وبے حیائی کے کلچر کو فروغ دے رہا ہے، ریاست مدینہ کے جتنے بھی اصول ہیں اسکے الٹ کام کیا جارہا ہے، 2018ء کا الیکشن دھاندلی زدہ اور عوام کی امنگوں پر شب خون مارا گیا،دینی جماعتوں کا راستہ روکا گیا مگر اس کے باجود پی ٹی آئی حکومت کو موقع دیا گیا، ایک سال کی حکومتی کارکردگی سے ثابت ہوگیا کہ تبدیلی کا دعویٰ محض دھوکا تھا،سودی لعنت نے معیشت تباہ ،بیرونی قرضوں سے ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا گیا ،مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے،احتساب انتقام میں تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہداد پور، ٹنڈوالہیار اور ٹنڈومحمد خان میں ضلعی تربیتی اجتماعات سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا، اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا ودیگر مقامی ذمے داران بھی موجود تھے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ حق کے معیار پر قائم رہنا ہی اصل کامیابی ہے، عزت، غیرت اور جرأت کے ساتھ جینے کا سلیقہ کوئی افغانوں سے سیکھے جنہوں نے کسی اقوام متحدہ، اوآئی سی کو پکارنے کے بجائے ایک اللہ پر توکل اور حق کے معیار پر قائم رہتے ہوئے امریکا واتحادیوں کو شکست دی، آخری گولی،آخری جوان اور آخری حد تک جانے والے عزم کا خیرمقدم کرتے ہیں مگر اس کے لیے پہلا قدم اٹھانا ضروری ہے۔حکومت کی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سفارتی کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔15ستمبر کو کوئٹہ میں سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں کشمیر مارچ ہوگا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ طالبان امریکا مذاکرات کے خاتمے کا سودا امریکا کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا،امریکا شکست کھاچکا وہ مذاکرات کے نام پر صرف فیس سیونگ چاہتا ہے۔علاوہ ازیں لیاقت بلوچ نے منصورہ لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان ملک میں سیاسی اور اقتصادی استحکام سے غافل ہیں ۔ ملک حالت جنگ میں ہے لیکن کشمیر اور افغانستان کے حوالے سے کوئی متفقہ قومی پالیسی نہیں بنائی جارہی ۔ مؤثر سفارت کاری کے بغیر جنرل اسمبلی سے خطاب صرف بے اثر تقریرہی ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے حالات کے تناظر میں شہدائے کربلا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ یزیدی ، نازی اور مودی نظام اقتدار کو ہمیشہ ذلت اور رسوائی ہی ملے گی ۔حق ہر حالت میں کامیاب اور بالآخر غالب ہوتاہے ۔ میدان کربلا کا پیغام یہی ہے کہ ظلم اور وقت کے یزیدوں کے مقابلے میں حق کا پرچم بلند رکھا جائے اور وحدت ، اتحاد اور استقامت سے اہل حق ڈٹے رہیں ۔ لیاقت بلوچ نے لاہور میں معروف دانشور ، عالم دین علامہ حسین اکبر سے ملاقات بھی کی ۔
لیاقت بلوچ