جعلی اکاؤنٹس کیس‘ندیم الطاف وعدہ معاف گواہ بننے پر جیل سے رہا

86

اسلام آباد‘ کراچی (اے پی پی‘آن لائن) احتساب عدالت اسلام آباد میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کے شریک ملزم حسین لوائی کو مالی فائدہ پہنچانے والانامزد ملزم ندیم الطاف وعدہ معاف گواہ بن گیا۔عدالت نے ملزم کی رہائی کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب نے ملزم ندیم الطاف کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کر دیا، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں دلائل دیے کہ ملزم ندیم الطاف وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے جبکہ ملزم ندیم الطاف کا 164 کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا گیا ہے، اس کے علاوہ ملزم کی جانب سے دی گئی وعدہ معاف گواہ کی درخواست پر تمام قانونی نقاط پر عمل کر لیا گیا ہے اور ملزم کو چیئرمین کے سامنے بھی پیش کر چکے ہیں، اب ندیم الطاف ہمارا گواہ بن گیا ہے، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم ندیم الطاف کی رہائی کی احکامات جاری کیے جائیں جس پر عدالت نے ملزم کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ ملزم ندیم الطاف سندھ بینک میں کریڈٹ ڈویژن کے سربراہ تھے اور ملزمان پر حسین لوائی کی فرنٹ کمپنیوں کو غیر قانونی قرض دینے کا الزام ہے۔ ندیم الطاف نے اومنی گروپ کی جعلی کمپنیوں کو 1 ارب روپے قرض دے کر خورد برد کرنے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ مجسٹریٹ نے گرفتار ملزم ندیم الطاف کا اقبالی بیان ریکارڈ کیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ندیم الطاف کو وعدہ معاف گواہ بنانے کی درخواست منظورکرلی۔ نیب کو دیے گئے بیان میں ندیم الطاف نے کہا کہ میں نیب کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہوں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جعلی بینک اکائونٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور کیس میں نامزد کی جانے والی دیگر اہم شخصیات کے خلاف دبئی کا ایک شہری ناصر عبد اللہ لوتھا وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا۔ناصر عبداللہ لوتھا نے عید الاضحی سے قبل پاکستان آکر نیب کو بیان بھی ریکارڈ کرا دیا تھا۔