کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کا ریٹرن فارمز میں خامیوں کا انکشاف

117

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن (کے ٹی بی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکس ریٹرن فارم میں خامیوں کی وجہ سے بیشتر ٹیکس فائلرز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طے شدہ مدت میں ریٹرنز جمع نہیں کروا سکیں گے۔ ٹی بی اے کے صدر محمد ریحان صدیقی نے کہا کہ ’فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ہماری تجاویز شامل کیے بغیر 2 ستمبر کو 2019 کے ٹیکس ریٹرن فارمز اپنی ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردیے‘۔اس حوالے سے تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے 23 اگست 2019 کو ٹیکس ریٹرن کا ابتدائی مسودہ جاری کیا تھا اور ملک کی ٹیکس بارز کو تجاویز اور رائے بیان کرنے کے لیے 7 روز کا وقت دیا تھا لیکن حیران کن طور پر ایف بی آر نے انفرادی، ایسوسی ایشن آف پرسنز (اے او پیز) اور تجارت کے لیے 2 ستمبر 2019 کو اپ لوڈ کردیے تھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ رائے مانگنا محض رسمی تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ قلیل مدت کی وجہ سے کے ٹی بی اے 2019 کے لیے ٹیکس ریٹرن فارمز پر تجاویز نہیں دے سکا جو 65 صفحات پر مشتمل ہے۔محمد ریحان صدیقی نے کہا کہ ٹیکس ریٹرن فارم میں بہت سی خامیاں تھیں جس پر کے ٹی بی اے نے ایف بی آر کو خط لکھا تھا لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے کارپوریٹ سیکٹر کے لیے ٹیکس برائے سال 2019 کے ٹیکس ریٹرن فارم کے مسودے پر 29 اگست کو تجاویز طلب کی تھیں لیکن 2 ستمبر 2019 کو اسے حتمی شکل دے کر ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردیا گیا۔صدر کے ٹی بی اے نے کہا کہ چند روز قبل تک نظام میں ٹیکس ریٹرن فائل کر نے کی آخری تاریخ 30 نومبر ظاہر ہورہی تھی لیکن اب وہ تاریخ تبدیل کرکے 30 ستمبر کردی گئی ہے۔محمد ریحان صدیقی نے دعویٰ کیا کہ قانون کے تحت فارم کے اجرا کے بعد ایف بی آر کو ریٹرنز فائل کرنے کے لیے 90 روز کی مہلت لازمی دینی ہوتی ہے لیکن عاشورہ کے باعث ٹیکس دہندگان کے پاس صرف 20 سے 25 دن ہوں گے۔انہوں نے ٹیکس واجبات پہلے ادا کرنے کے مطالبے پر بھی مایوسی کا اظہار کیا کہ اگر کوئی شخص ٹیکس ریٹرن فارم میں غلطی کی وجہ سے واجبات کا حساب نہیں لگاپا رہا تو وہ کیسے ادائیگی کرے گا۔