وادیٔ اُردن ضم کرنے کا اسرائیلی اعلان‘ اسلامی ممالک کی مذمت

203
اسرائیلی فضائیہ کے غزہ پر پے در پے حملوں کے بعد آگ کے شعلے بلند ہو رہے ہیں‘ چھوٹی تصویر صہیونی وزیر اعظم کے خوفزدہ ہوکر فرار ہونے کی ہے
اسرائیلی فضائیہ کے غزہ پر پے در پے حملوں کے بعد آگ کے شعلے بلند ہو رہے ہیں‘ چھوٹی تصویر صہیونی وزیر اعظم کے خوفزدہ ہوکر فرار ہونے کی ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ آیندہ ہفتے دوبارہ انتخاب جیتنے کی صورت میں فلسطینی علاقے میں واقع وادیٔ اُردن کو اسرائیل میں ضم کرلیں گے۔ دوسری جانب اسلامی ممالک کی جانب سے نیتن یاہو کے بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کا ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ مغربی کنارے کی وادی اْردن کا اسرائیل سے الحاق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہم آہنگی ہی سے کریں گے۔ خطاب کے دوران نقشہ دکھاتے ہوئے صہیونی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایک جگہ ایسی ہے جہاں ہم انتخابات کے فورا بعد ہی اسرائیلی خودمختاری کا اطلاق کر سکتے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اگر اسرائیلی وزیر اعظم نے ایسا کیا تو بین الاقوامی سطح پر مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی امیدیں ختم ہونے کا خطرہ ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی انتخابات کے بعد مشرق وسطیٰ کے لیے نام نہاد امن منصوبہ پیش کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔ واضح رہے کہ فلسطینی مغربی کنارے کے اس علاقے میں 60 ہزار فلسطینی رہائش پزیر ہیں جبکہ اسرائیل کی طرف سے وہاں تعمیر کی گئی غیر قانونی بستیوں میں 5 ہزار یہودیوں کو آباد کیا جا چکا ہے۔ دوسری جانب عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے نیتن یاہو کے حالیہ اعلان پر شدید تنقید کی ہے اور اسے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔ سعودی عرب نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ایسا کوئی بھی اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہو گی۔ سعودی عرب نے اس حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے 57 رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ اُردن کے وزیر خارجہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا یہ اقدام پورے خطے کو تشدد کی جانب دھکیل سکتا ہے جبکہ ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے نیتن یاہو کے اس بیان کو نسل پرستانہ قرار دیا ہے۔ فلسطین نے فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نتین یاہو امن کی امیدوں کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف الزیانی نے وادی اُردن سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کی مذمت کی ہے۔ بدھ کے روز جاری بیان میں الزیانی نے نیتن یاہو کے اعلان کو اشتعال انگیز اور جارحیت پر مبنی قرار دیا۔ واضح رہے کہ اپریل میں ہونے والے انتخابات میں نیتن یاہو کی جماعت سمیت کوئی بھی پارٹی واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوئی تھی، جس کی وجہ سے دوبارہ انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ نیتن یاہو انتہائی مذموم کھیل کھیل رہے ہیں اور اس طرح سے وہ دائیں بازو کے قوم پرستوں کے ووٹ حاصل کرکے اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔