امریکا نے ٹی ٹی پی سربراہ سمیت کئی افراد کو عالمی دہشتگرد قرار دے دیا

1635

امریکا نے تحریک طالبان پاکستان کے امیر مفتی نور ولی محسود سمیت کئی افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے داعش، حزب اللہ، حماس، فلسطین اسلامی جہاد اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے 13 افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خزانہ نے بھی داعش، القاعدہ، حماس اور پاسداران انقلاب سے تعلق رکھنے والے 15 افراد کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے پابندیاں عائد کردی ہیں۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کی سربراہی میں کالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستان میں ہونے والے کئی دہشت گردوں کی ذمہ داری قبول کی جب کہ مفتی نور ولی کو 2018 میں ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کے مارے جانے کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ بنایا گیا۔

عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے گئے دیگر افراد میں فلسطینی تنظیم حماس کی عزالدین قسام بریگیڈ کے نائب کمانڈر مروان عیسیٰ، فلسطین اسلامک جہاد کے نائب سیکرٹری جنرل محمد الہندی، فلسطین تنظیم القدس بریگیڈ کے کمانڈر بہا عبدالعطا، حزب اللہ کے 4 سینئر رہنما علی کاراکی، محمد حیدر، فواد شاکر اور ابراہیم عاقل، داعش کے 3 سینئر رہنما حاجی تیسر، ابو عبداللہ ابن عمر البرناوی اور حاطب حاجان سواد جان جبکہ القاعدہ کے حراس الدین اور فاروق السوری شامل ہیں