حیدرآباد کی بزنس پکیونٹی کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے، حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز

147

 

حیدرآباد (کامرس ڈیسک) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جو انگریز اور ہندو کے باہمی گٹھ جوڑ کے سبب پاکستان کا حصہ نہیں بننے دیا گیا۔ اُس وقت کے وائسرائے لارڈ مائونٹ بیٹن اور بائونڈری کمیشن کے سربراہ ریڈ کلف نے ایک مسلم مخالف سازش کے تحت کشمیر کو متنازعہ بنادیا جبکہ وہاں کی 90 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل تھی۔ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے شیخ عبداللہ سے سازباز کر کے کہ کشمیر کو مکمل آزادی دے دی جائے گی ساتھ ملالیا اور اُس کو کشمیر کا وزیر اعظم بنادیا اور بھارتی آئین میں کشمیر کے علیحدہ تشخص کی شق شامل کردی لیکن عملی طور پر بھارت اُس پر عملاً قابض رہا۔ بعدازاں شیخ عبداللہ کو جیل میں ڈال دیا، کشمیری عوام شروع ہی سے پاکستان میں شمولیت چاہتے تھے لیکن کشمیر کے راجہ کو دہلی بلاکر زبردستی بھارت سے الحاق کی دستاویز پر دستخط کرالیے اور فوجی طاقت کے ذریعے کشمیر پر قبضہ کرلیا۔ جس کے بعد کشمیری عوام نے مزاحمت کی اور قبائلی عوام نے اُن کا بھرپور ساتھ دیا اور آزاد کشمیر اِن کی جدوجہد اور قربانیوں سے آج علیحدہ ملک ہے۔ بھارتی وزیر اعظم اقوامِ متحدہ چلے گئے اور وہاں حق خود اختیاری کے لیے رائے شماری کرانے پر رضامند ہوگئے اور جنگ بندی کرادی گئی۔ لیکن آج تک کشمیر میں نہ رائے شماری ہوئی اور نہ ہی کشمیری عوام کو سکھ کا سانس مل سکا۔ بھارت اپنے رائے شماری کے وعدے سے پھرگیا اور اقوامِ متحدہ بھی 73 سال سے اپنی منظور کردہ رائے شماری کی قرارداد پر عمل نہ کراسکا۔ یہ ہندو، یہود اور نصریٰ کی مشترکہ سازش ہے اور اِس بارے میں اُن سے کسی خیر خواہی کی اُمید رکھنا اور اُن کی طرف مسئلے کے حل کے لیے دیکھنا یا ثالثی قبول کرنا کسی طور پر عقلمندی نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا اِس مسئلے کا واحد حل بھارت کو اُسی کی زُبان میں جواب دینے اور کشمیر کو آزاد کرانے کی ضرورت ہے۔ جس کے لیے قومی معیشت کی مضبوطی اور قومی اتحاد و یگانگت سے مشترکہ جدوجہد سے کشمیر کو آزاد کرایا جاسکتا ہے۔ لہٰذا حکومت قومی اتفاق رائے پیدا کرے، معاشی پالیسیوں کو مثبت بناکر اُسے مضبوط کرے۔