مقبوضہ کشمیر :سخت پابندی کے باوجود 9 محرم کے جلوس برآمد،آزادی کے نعرے،بھارتی فوج کی فائرنگ درجنوں زخمی

140

سرینگر/اسلام آباد(نمائندہ جسارت +مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں سخت پابندی کے باوجود 9 محرم الحرام کے جلوس نکالے گئے۔صدرمقام سری نگر میں بھی سخت ترین کرفیو کے باوجود 9 محرم الحرام کا جلوس نکالا گیا جس کو روکنے کے لیے قابض بھارتی فوج نے شرکاء پر لاٹھی چارج، پیلٹ گنز اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں عزادار زخمی ہوگئے جبکہ متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔قابض فوج نے مقبوضہ وادی میں محرم الحرام کے جلوسوں پر بھی پابندی عاید کررکھی ہے،لاؤڈ اسپیکرز پر لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی جارہی ہے جبکہ محرم کے جلوس روکنے کے لیے لال چوک اور اطراف کے علاقے سیل کر دیے ہیں اور ناکہ بندی مزید سخت کردی گئی ہے لیکن اس کے باوجود کشمیریوںنے کرفیو توڑ کر جلوس نکالے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں 36ویں روز بھی لاک ڈاؤن جاری رہا جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،مسلسل لاک ڈاؤن سے بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہوگئی ہے جبکہ مقبوضہ وادی میں ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بالکل بند ہے۔دوسری جانب کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر میں محرم کے جلوسوں پر پابندی اور عزاداروں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی انسانیت کے نام پر دھبہ ہے، جلد ہی نشان عبرت بھی بنے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جابر اور فسطائی قوتوں کو للکارنا ہی حسینیت ہے۔ مودی سرکار کو نہتے عزاداروں کے خون کے ایک ایک قطرہ کا حساب دینا ہوگا۔اپنے شوہر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات سے کچھ پتا نہیں چل رہا، ان کی زندگی کو لاحق خطرات سے پریشان ہوں۔ادھر پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکراسدقیصرنے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر امریکی ایوان نمائندگان اور ایوان بالا سے رابطوں کا فیصلہ کرلیا ،آئندہ ماہ پاکستان کے نمائندہ پارلیمانی وفد کا سپیکر کی قیادت میں دونوں امریکی ایوانوں کا دورہ متوقع ہے ،ضروری تیاری کے لیے وزارت خارجہ سے رابطہ کرلیاگیا ہے، اسپیکر نے تصدیق کی ہے کہ جلد ترکی ، ملائیشیاء اور ایران کے پارلیمان میں بھی مسئلہ کشمیر پر قراردادیں منظور ہوں گی، پارلیمانی سفارتکاری کو تیز کررہے ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر