اقوام متحدہ نے استصواب رائے کے بجائے کرفیو کو مسئلہ قرار دے دیا،نرمی کا مطالبہ

183

جنیوا(صباح نیوز)اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشیل باچلیٹ نے بھارت پرزوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو میں نرمی کرے اور کشمیریوں کو بنیادی سہولتوں تک رسائی فراہم کرے۔اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشیل باچلیٹ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات سے انسانی حقوق متاثر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور ذرائع مواصلات معطل ہیں، پرامن مظاہروں پر پابندی ہے اور سیاسی رہنمائوں کو بند کردیا گیا ہے۔میشیل باچلیٹ نے بھارت پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو میں نرمی کرے اور کشمیریوں کو بنیادی سہولتوں تک رسائی فراہم کرے،کشمیر کے مستقبل سے متعلق ہر فیصلے میں کشمیریوں کو شامل کیا جائے۔اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر نے بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں سمیت19لاکھ سے زایدافراد کی شہریت منسوخ کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ میشیل باچلیٹ نے کہا کہ آسام میں19لاکھ افراد کی شہریت کی منسوخی نے غیر یقینی اور پریشانی کو جنم دیا، بھارت شہریت منسوخی کے خلاف اپیلوں کے دوران قانونی ضابطوں پر عملدر آمد یقینی بنائے اور متاثرہ افراد کو ملک بدر یا قید نہ کرے۔