قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

412

 

اور لوگوں میں کوئی ایسا ہے جو کنارے پر رہ کر اللہ کی بندگی کرتا ہے، اگر فائدہ ہوا تو مطمئن ہو گیا اور جو کوئی مصیبت آ گئی تو الٹا پھر گیا اْس کی دنیا بھی گئی اور آخرت بھی یہ ہے صریح خسارہ۔ پھر وہ اللہ کو چھوڑ کر اْن کو پکارتا ہے جو نہ اْس کو نقصان پہنچا سکتے ہیں نہ فائدہ یہ ہے گمراہی کی انتہا۔ وہ اْن کو پکارتا ہے جن کا نقصان اْن کے نفع سے قریب تر ہے بدترین ہے اْس کا مولیٰ اور بدترین ہے اْس کا رفیق۔ (اِس کے برعکس) اللہ اْن لوگوں کو جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے، یقیناً ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اللہ کرتا ہے جو کچھ چاہتا ہے۔ (سورۃ الحج:11تا14)

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا: ایک دوسرے سے حسد نہ کرو۔ ایک دوسرے کے لیے دھوکے سے قیمتیں نہ بڑھاؤ، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے منہ نہ پھیرو۔ تم میں سے کوئی دوسرے کے سودے پر سودا نہ کرے اور اللہ کے بندے بن جاؤ مسلمان۔ مسلمان کا بھائی ہے۔ نہ اس پر ظلم کرتا ہے۔ نہ اسے بے یارو مددگار چھوڑتا ہے اور نہ اس کی تحقیر کرتا ہے۔ تقویٰ یہاں ہے اور آپؐ نے اپنے سینے کی طرف تین بار اشارہ کیا۔ کسی آدمی کے برے ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کی تحقیر کرے۔ ہر مسلمان پر مسلمان کا خون، مال اور عزت حرام ہیں۔ (صحیح مسلم)