عمران خان کشمیر پر قومی اتفاق رائے کیلئے بھی ایک یوٹرن لیں،جماعت اسلامی

205

حیدرآباد(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مودی نے جو یہ شر پیدا کیا ہے اس سے خیر برآمد ہو گا،ایک قومی پالیسی تشکیل دی جائے، عمران خان جو اب تک یو ٹرن کی سیاست کرتے آئے ہیں ایک یو ٹرن قومی اتفاق رائے کے لیے لیا جائے۔ پاکستان کلمے کی بنیاد پر بنا تھا اور قرآن و سنت کے مطابق اس کا آئین تشکیل دیا گیا تھا ۔ سیاسی حکومتوں اور فوجی آمریتوں نے آئین کی بالا دستی اور اس کی اصل روح کو قائم کرنے کے لیے اقدامات نہیں کیے ۔جس کے باعث آج ملک مشکلات کا شکار ہے لیکن ان تمام مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے ۔ افغانستان کے حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ ہم ان سے سبق حاصل کریں۔ افغانستان نے امریکا میں اربوں ڈالر جھونک دیے لیکن پھر بھی امریکا ناکام رہا۔ امریکا افغانستان میں شکست کھا چکا، اگر اس نے طالبان سے مذاکرات نہ کیے تو یہ سودا اس کے لیے مزید مہنگا ثابت ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسجد قبا ہیر آباد میں ایک روزہ دعوتی و تربیتی اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج کے حالات میں جماعت اسلامی کے کارکنان ہر محاذ پر ڈٹے رہیں۔ہر آنے والا دن ملک و قوم کے لیے مسائل اور مشکلات میں اضافہ کر رہا ہے۔ بے حیائی بڑھ گئی ہے، ملک اقتصادی بحران کا شکار ہے، پیداواری لاگت بڑھنے سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں، سود کی لعنت نے معیشت کو تباہ کردیا ہے، موجودہ حکمران پرانی روش پر چل رہے ہیں ،ضرورت اس بات کی تھی کہ ماضی کے نظام کو ختم کر کے سود سے چھٹکارا حاصل کرتے ۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق سینیٹر پروفیسر ابراہیم خان نے کہا کہ طالبان نے امریکا کے ناک میں نکیل ڈال دی ہے اور افغانستان نے ایک صدی میں تیسری سپر پاور امریکا کو بھاگنے پر مجبورکیا ہے ۔ طالبان اور امریکا کے مذاکرات معطل ہوئے ہیں ، افغانستان کی معیشت کا بیڑا غرق ہوگیا ہے تاہم امریکا کے نکل جانے کے بعد افغانستان میں مختلف گروپوں کو ایک میز پر بیٹھنا ہو گا۔ تاکہ وہاں پائیدار امن قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا حل صرف جہاد ہے ،میں یقین سے کہتا ہوں پاکستان جہاد کا اعلان کرے بھارت خود بخود پیچھے ہٹ جائے گا۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا ہے کہ نبی کریم ؐنے دنیاوالوں کی قسمت کوبدل ڈالاہے ، خلفائے راشدین نے جدیددنیاکی بنیادڈالی اور دیکھتے ہی دیکھتے امن وخوشحالی نے دنیابھرمیں اپنا اعتبارقائم کردیا۔پاکستان ،عالم اسلام اور دنیاکے حکمران آج بھی سیرت رسول ؐ کامطالعہ کریں توحکومت کیسے کی جاتی ہے عوام کے دلوں پر راج کیسے کیاجاتاہے ،یہ سب سیرت طیبہ ؐ سے معلوم ہوتاہے ۔ ایک روزہ دعوتی و تربیتی اجتماع عام سے نائب امرا جماعت اسلامی سندھ حافظ نصر اللہ عزیز،مجاہد بلوچ، عبدالوحید قریشی ، امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے بھی خطاب کیا ۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مشکلات راہ حق کی جدوجہد کا لازمی حصہ ہے ،کارکنان دعوت ِ دین کو عام کر نے کے لیے تمام تر توانائیاں اور صلاحیتیں بروئے کار لائیں،حضرت امام حسینؓکی شہادت حق و باطل کی کشمکش میں حق کے پر چم کو سر بلند کر نے اور ہر طرح کی مشکلات اور مصائب میں صبر و استقامت کا مظاہر ہ کرنے کا درس دیتی ہے۔جماعت اسلامی کی جدو جہد اقامت ِ دین اور اللہ کی سر زمین پر اللہ کے نظام اور قانون کو نافذ کر نے کی جدو جہد ہے۔ عوام کی حمایت اور تعاون سے ملک میں حقیقی اور پائیدار تبدیلی لائی جاسکتی ہے ،6ستمبر کا دن قومی تاریخ کا انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس میں پوری قوم نے افواج پاکستان کے ساتھ مل کر اپنے سے بڑے دشمن کا مقابلہ کیا اور بھارت کے دانت کھٹے کیے ،جہاد کے میدان میں اسلحے کے ساتھ کھڑا ہونا ان لوگوں کی ذمے داری ہے جنہیں ریاست اور عوام کی حمایت حاصل ہے ،کارکنان کی بنیادی ذمے داری ہے کہ میدان عمل میں لوگوں کو حق کے ساتھ وابستہ کریں ،عوام کو دیانت دار قیادت کے لیے یکجا کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع ملیر کے تحت مسجد سلمان شاہ لطیف ٹائون میںایک روزہ ’’تربیت گاہ ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تربیت گاہ سے امیرجماعت اسلامی ضلع ملیر محمد اسلام ،جنرل سیکرٹری مفخراحمد اورقدر گل نے بھی خطاب کیا ۔ لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ تربیت کے پروگرامات میں صرف شریک ہونا کافی نہیں بلکہ تربیتی ہدایات پر عمل کرنا اور دوسروں کو ترغیب دینا تربیت کا حقیقی مقصد ہے ،نظریاتی کارکن کے لیے ضروری ہے کہ اقامت دین کی جدوجہد اخلاص کے ساتھ کرے اوراللہ پرکامل یقین رکھے ، نظریاتی کارکن کو اپنی ذاتی و اجتماعی زندگی کے معاملات میںایک دوسرے کی عزت نفس کاخیال رکھتے ہوئے مخلص رہنے کی ضرورت ہے، ہمارا دعوتی کام قرآن وحدیث اور اسلامی لٹریچر کے مطالعہ کرنے سے ہی بہتر انداز میں ہوگا ،کارکنان کو چاہیے کہ وہ اپنے اخلاق اور رویے کے ذریعے جماعت اسلامی کا پیغام اور منشور آگے بڑھائیں ، جہاد کے میدان میں اسلحے کے ساتھ کھڑا ہونا یہ ریاست کی ذمے داری ہے اس لیے اس محاذ پر اصل ذمے داری ہے انہی کی ہے ، تحریکی و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لیے لوگوں کو بیدار کریں۔انہوں نے کہاکہ اصل جدوجہد اسی چیزکا نام ہے کہ حق پر قائم رہیں اور حق کے راستے پر چلتے رہیں ، ایک طرف خاندان نبوت ؐ نے اللہ کو راضی کرنے کے لیے شا ندار مثال قائم کی اور دوسری طرف جعلی منصب ، اقتدار اور مال کی اور اختیارات کی ہوس نے تاریخ کے ابواب میں سیاہ ترین باب درج کیا ۔