عالمی برادری بھارتی مظالم سے لاتعلق نہ رہے ،وزیراعظم

204

اسلام آباد،مری(صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عالمی برادری کی بڑھتی ہوئی تشویش کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عالمی برادری کے ردعمل اور تشویش کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عالمی رہنمائوں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریز اور اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشیل باچلیٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چھ ہفتے سے جاری کرفیو کو ختم کیا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عالمی برداری کو مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے بہیمانہ مظالم اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے لاتعلق نہیں رہنا چاہیے۔عمران خان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ اب عمل کا وقت آگیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر غیر جانبدار انکوائری کمیشن بنایا جائے۔ عمران خان نے کہا کہ خود اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اپنی گزشتہ 2 رپورٹس میں ایسا تحقیقاتی کمیشن بنانے کی سفارش کی تھی۔علاوہ ازیںوزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی شخص نے زندگی میں کبھی کو ئی خاص کامیابی حاصل نہیں کی جس کو تنقید یا شکست کا خوف ہو۔ اپنے ٹویٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے نوجوانوں کے لیے بہترین نصیحت ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام کیساتھ 25ویں امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ کے اقوال بھی نقل کیے ہیں جن میں بتایا گیا کہ کامیابی وہی شخص حاصل کرتا ہے جو کسی کام کو پورے جذبہ اور محنت سے کرنے کی کوشش کرتا ہے ، یا تو اسے عظیم کا میابی حاصل ہوتی ہے اور اگر اسے ناکامی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے تو کم از کم اسے اپنی بھر پور جدوجہد کے بعد ہی ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس شخص کا مقام ان بزدل اور خوفزدہ لوگوں کے ساتھ کبھی نہیں ہو سکتا جن کو فتح یا شکست کا پتہ ہی نہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان بغیر پروٹوکول صرف تین گاڑیوں کے ساتھ گھڑیال ہیلی پیڈ سے گورنمنٹ ہاوس کشمیر پوائنٹ پہنچے۔وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی مری میں یہ پہلی آمد ہے۔ اس قبل سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سیزن میں ہر ویک اینڈ پر مری آتے تھے۔مری میں پہلی بار دیکھنے میں آیا کہ کسی بھی قسم کی ٹریفک اور یہاں پر موجود سیاح کو سڑک پر نہیں روکا گیا۔ سیاحوں اور مقامی لوگوں نے اس روایت کو خوش آئندہ قرار دیا۔