جاری مالی سال کی دوسری ششماہی میں مہنگائی کم ہوجائیگی، گورنر اسٹیٹ بینک

102

اسلام آباد( آن لائن ) گور نر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ جاری مالی سال کی دوسری ششماہی سے مہنگائی میں کمی آنے کا امکان ہے، مثبت معاشی رجحانات سامنے آرہے ہیں، اسٹیٹ بینک ایس ایم ای فنانس کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ پیر کو جاری بیان کے مطابق گورنر بینک دولت پاکستان ڈاکٹر رضا باقر اور اسٹیٹ بینک کے سینئر افسران نے ایوانِ صنعت و تجارت لاہور (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل دفتر کی دعوت پر ادارے کے سینئر نمائندوں سے ملاقات کی تھی۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایوان ِ صنعت و تجارت کے ارکان کو اسٹیٹ بینک کے خیالات ، ایس ایم ای فنانس تک رسائی بڑھانے کی غرض سے ایس بی پی کی کاوشوں اور فراہم کردہ سہولتوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور ساتھ ہی ایف پی سی سی آئی کے ارکان کو ایس ایم ای فنانس تک رسائی کے حوالے سے درپیش مسائل کے بارے میں بھی آگاہی دی گئی۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ معاشی اصلاحات کا مقصد مسائل حل کرنا، معیشت میں استحکام لانا اور پائیدار نمو کی بنیاد فراہم کرنا ہے تاکہ اس کے ثمرات عوام تک پہنچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ان مقاصد کے حصول کے لیے نجی اور سرکاری شعبوں میں شراکت داری درکار ہے۔ گورنر نے کہا کہ اصلاحات کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا ہیں، جاری کھاتے کا خسارا، جو ہمارے بنیادی معاشی مسائل میں سے ایک تھا، نصف رہ گیا ہے، برآمدات کا حجم بڑھ رہا ہے، غیر قرض زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آنا بند ہوچکی ہے بلکہ ان میں اضافہ شروع ہوگیا ہے اور جاری مالی سال کی دوسری ششماہی سے مہنگائی میں کمی آنے کا امکان ہے۔ آگے چل کر پالیسی اصلاحات میں تسلسل اور نمو کے لیے موزوں پالیسیوں پر توجہ برقرار رکھنا اہم ترجیح ہوگی۔ اسِ دوران ڈاکٹر رضا باقر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایس ایم ایز کو جاری ہونے والے قرضوں کا حجم 2014ء کے 288 ارب روپے سے بڑھ کر 2018ء میں 513 ارب روپے ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای فنانس کے فروغ کے لیے مزید گنجائش موجود ہے، اور اس مقصد کے حصول کی خاطر متعلقہ فریقوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔