نقطہ نظر

175

پی آئی اے ملازمین کی پنشن میں
رولز کے مطابق اضافہ کیا جائے
پی آئی اے نے اپنے ملازمین کی پنشن میں حال ہی میں اضافہ کیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق 30 سال کے عرصے سے پنشن لینے والوں کے لیے 25 فی صد اضافہ کیا گیا جبکہ 20 فی صد اضافہ 20 سال کے عرصے سے پنشن لینے والوں کے لیے کیا گیا۔ اسی طرح 15 فی صد اضافہ 15 سال سے زائد عرصے سے پنشن لینے والوں اور 10 فی صد اضافہ ان ملازمین کی پنشن میں کیا گیا جن کو 10 سال سے کم عرصہ ہوا ہے۔انتظامیہ نے حالیہ سرکلر جاری کرنے کے بعد سابقہ سرکلر منسوخ کردیا ہے۔ اسی دوران انتظامیہ نے مختلف کیڈر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 70 فی صد اضافہ کیا۔اس سے قبل ایڈمن آرڈر 21/2016 ، کے مطابق جنرل منیجر اور اس سے اوپر کے دیگر افسران کی تنخواہوں میں یکم اکتوبر 2015ء سے کیا جانے والا اضافہ 74 ہزار روپے تھا اور یکم جنوری 2017ء سے کیا جانے والا اضافہ 56 ہزار روپے تھا، اس طرح تنخواہوں میں مجموعی طور پر 130,000 روپے کا اضافہ ہوا۔اس طرح پنشن میں یہ اضافہ انتظامیہ کی طرف سے ریٹائرڈ ملازمین کے ساتھ ایک اور ناانصافی ہے کیوںکہ 6 سال کے بعد یہ اضافہ کسی قانون اور ریگولیشن کے مطابق نہیں ہے۔ رولز کے مطابق پنشن میں ہر سال 10 فی صد اضافہ ہونا چاہیے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ سرکلر نمبر 21/2003، بتاریخ 31 جولائی 2003ء کے مطابق ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافہ کرے۔ قومی ائر لائن اپنے ملازمین کو مجموعی تنخواہ کا 32 فی صد پنشن کی صورت میں ادا کرتی ہے۔ تاہم فارمولا (جو 2003ء میں نافذ کیا گیا) اس طرح استعمال کیا جاتا ہے جس سے پنشن کی ادائیگی بنیادی تنخواہ پر کی جاتی ہے جو ناانصافی ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین ایک عرصے سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ یا تو انہیں بنیادی تنخواہ کا 50فی صد دیا جائے یا پھر فارمولے کے بغیر مجموعی تنخواہ کا 32فی صد پنشن کے طور پر ادا کر دیا جائے۔ ہم انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پی آئی اے کے ملازمین کی تنخواہوں کی طرح ہر سال اسی تناسب سے پنشن میں بھی اضافہ کرے اور ہر سال حکومت کے بجٹ کے موقع پر پنشن میں بھی اضافہ کیا جائے۔
بشیر احمد،
سابق جنرل منیجر تعلقات عامہ، پی آئی اے