افغان حکومت کے بغیر مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے، اسفند یارولی

167

پشاور( آن لائن ) عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہاہے کہ افغان حکومت کے بغیر مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے، چین اور روس بھی مذاکرات میں ضامن کی طرح بیٹھ جائیں، افغانستان کے صدراشرف غنی کا دورہ امریکا منسوخ کرنااور مذاکرات کے عمل میں افغان حکومت کو نذر انداز کرناباعث تشویش ہے۔ پشاور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ مذاکراتی عمل میں نظر انداز کرنے پر بات یہاں تک پہنچی کہ افغان صدر امریکی صدر سے ملاقات نہیں کررہا۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ چین اور روس بھی مذاکرات میں ضامن کی طرح بیٹھ جائیں۔ مذاکرات صرف افغان حکومت اور طالبان کو کرنے چاہئیں تبھی کامیاب ہوپائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک افغان حکومت مذاکرات کا حصہ نہ ہو تب تک یہ مذاکرات بے نتیجہ ہیں اور بے نتیجہ ہی رہیں گے۔مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اے این پی کے سربراہ نے سوال اٹھایا کہ ہر ایک یہ پوچھ رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر ٹرمپ کے ساتھ عمران خان کی کیا بات ہوئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت نے کسی بھی سیاسی جماعت کو اعتماد میں نہیں لیا،خیبر پختونخوا کی قوم پرست جماعت کے سربراہ نے مطالبہ کیا کہ خدا کے لیے ملک کی خارجہ پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے۔ اسفند یار ولی خان نے کہا کہ سفارتی طور پر کسی نے کھلے عام مسئلہ کشمیر پر ہماری حمایت نہیں کی۔
اسفند یار ولی