برطانوی وزیراعظم ضد پر قائم انتخابی مہم شروع کردی

194
لندن: پارلیمنٹ معطل کرنے کے خلاف اپیل مسترد ہونے کے بعد جینا ملر وکلا کے ساتھ پریس کانفرنس کررہی ہیں
لندن: پارلیمنٹ معطل کرنے کے خلاف اپیل مسترد ہونے کے بعد جینا ملر وکلا کے ساتھ پریس کانفرنس کررہی ہیں

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے یورپی یونین سے علاحدگی سے قبل انتخابات کے لیے سرگرمیاں شروع کردی ہیں جب کہ بریگزٹ کے مخالف اُن کے بھائی جو جانسن 2 روز قبل ہی وزارت اور اسمبلی رکنیت سے استعفا دے چکے ہیں۔ برطانیہ کو یورپی یونین سے 31 اکتوبر کو علاحدگی اختیار کرنی ہے اور وزیر اعظم بورس جانسن معاہدے کے بغیر ہی بلاک سے انخلا چاہتے ہیں تاہم حزب اختلاف کی جماعتیں اور حکمراں جماعت کے بعض ارکان اس کے مخالف ہیں۔ برطانیہ کے یورپی یونین سے علاحدگی کے لیے 2 مہینوں سے بھی کم وقت رہ گیا ہے جب کہ وزیر اعظم اپنے مخالفین کو نئے انتخابات کا بھی چیلنج دے چکے ہیں۔ بورس جانسن برملا اپنے موقف کا اظہار کرچکے ہیں کہ وہ کسی صورت برطانیہ کے یورپی یونین سے علاحدگی کے عوامی مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق وزیر اعظم 15 اکتوبر کو نئے انتخابات چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے وہ اسکاٹ لینڈ میں ممکنہ انتخابات سے قبل کاشت کاروں کے لیے فنڈز میں اضافے کا اعلان کریں گے۔ جانسن نے شمالی انگلینڈ میں بھی غیر رسمی انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ دریں اثنا برطانوی عدالت نے وزیراعظم بورس جانسن کی پارلیمنٹ معطل کرنے کی تجویز کے خلاف دائر کی جانے والی اپیل کو مسترد کر دیا ہے ۔ یہ اپیل بریگزٹ ڈیل کی ایک مخالف خاتون جینا ملر نے دائر کی تھی۔ عدالت نے اپیل کنندہ کو اس کی اجازت بھی دی کے وہ اپیل مسترد کرنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتی ہیں۔ سپریم کورٹ میں جینا ملر اور سابق وزیر اعظم جان میجر 17 ستمبر کو اپیل دائر کریں گے ۔