پاکستانیوں نےجعلی پولیس اہلکار بن کرنیپالی جوڑےکو لُوٹ لیا

343

دبئی پولیس نے تین پاکستانی نوجوانوں کو ایک نیپالی جوڑے سے ڈکیتی کی واردات کرنے اور نیپالی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش، جسمانی تشدد اور خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرنے کے الزام میں گرفتارکر لیا ہے۔

استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ تین پاکستانی نوجوان جن کی عمریں بالترتیب30 سال، 31 سال اور 26 سال بتائی جاتی ہیں، انہوں نے القوز کے علاقے میں رات کے وقت لوگوں سے لُوٹ مارنے کا پروگرام بنایا۔

تینوں نوجوانوں نے پیدل جا رہے نیپالی لڑکے اور اس کی منگیتر کو روکا۔ انہوں نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کر کے دونوں کی تلاشی لینا شروع کر دی اور ان کے پاس موجود رقم، موبائل فون اور بینک کارڈ لُوٹ لیا۔ ملزمان نے واردات انجام دینے کے لیے کسی پستول یا خنجر کی بجائے کرکٹ بیٹ کااستعمال کیا۔

واردات کے دوران دو ملزمان لُوٹ مار میں مصروف رہے جبکہ تیسرے ملزم نے نیپالی لڑکی کو گھسیٹ کر باہر نکالا اور اسے زیادتی کی خاطر وہاں قریب ہی کھڑی ایک نامعلوم کار کی طرف لے جانے کی کوشش کی۔

25 سالہ نیپالی لڑکی نے بتایا وہ اپنے منگیتر کے ساتھ رات کو القوز انڈسٹریل ایریا کے ایک ریسٹورنٹ سے باہر آئی اور گھر کی طرف چل پڑی۔ جہاں راستے میں ہمیں تین نوجوانوں نے روک کر خود کو پولیس اہلکار ظاہر کیا اور ہم سے ہمارے شناختی کارڈ طلب کیے۔ اسی دوران ایک پاکستانی ملزم اُسے زبردستی گھسیٹ کر ایک گاڑی میں لے گیا اور جنسی زیادتی کی کوشش کرنے لگا تاہم اسی دوران منگیتر نے خود کو باقی دو ملزمان سے چھُڑوا لیا اور اس کی جانب آیا۔

اسی دوران میں نے بھی چیخ و پکار شروع کر دی جس کے باعث وہاں سے گزرنے والے کچھ راہگیر متوجہ ہوئے تو ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔ اس مقدمے کی رپورٹ بُر دُبئی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی۔ مقدمے کا فیصلہ اگلی سماعت میں ہو گا جس میں پاکستانی ملزمان کو سزا ملنے کا قوی امکان ہے۔