کل پاکستان اجتماع عام جماعت اسلامی پاکستان(باب یازدہم)

240

امیر جماعت نے افتتاحی خطاب میں حاضرین کو بتایا کہ: ’’جماعت اسلامی شروع ہی سے اس ملک کے حکمرانوں کی نظر میں معتوب اور مغضوب رہی ہے۔ میرے اور جماعت اسلامی کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کیے اور کرائے گئے۔ نت نئے بہتان لگائے گئے۔ ہمارے رسالے اور اخبار بند کیے گئے۔ ہمارے سرمائے اور اثاثے ضبط کیے گئے۔ قید و بند اور دار و رسن کی آزمائشوں سے گزارا گیا۔ مارشل لا کے دور میں ہماری تنظیم کو ختم کرکے ان تمام تعمیری کاموں اور رفاہی سرگرمیوں کو ملیا میٹ کردیا گیا‘ جو سال ہا سال کی محنت اور غریب کارکنوں اور ہمدردوں کی گاڑھی کمائی سے انجام دیے گئے تھے۔ ہم کبھی اقتدار کے حریف نہ تھے اور نہ اقتدار کے طالب ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہمیشہ سے یہی ہے کہ یہاں اسلامی نظام زندگی نافذ کردیا جائے۔ یہ خدمت جو بھی انجام دے گا‘ ہم دل و جان سے اس کی حمایت کریں گے اور نہ اقتدار اور نہ کسی اجر کے طالب ہوں گے۔ مگر یہاں برسراقتدار طبقہ اسلام کا نام لے کر ملک کو اسلام سے دور لے جانے کی کوشش کرتا رہا ہے‘ اور ہمیں اپنے اقتدار کے لیے خطرہ سمجھ کر دبانے اور مٹانے کے لیے ہر اوچھا ہتھیار استعمال کرتا آیا ہے‘‘۔
’’گزشتہ ۱۶ سال سے ہمارے خلاف سخت سے سخت اقدامات کیے گئے‘ لیکن وہ ہمارا کچھ نہ بگاڑ سکے بلکہ الٹے ہمارے لیے مفید ہی ثابت ہوئے۔ ہمیں نقصان دوسروں کے کسی حملے سے نہیں بلکہ ہماری اپنی ہی نادانی سے ہوسکتا ہے۔ اللہ کے دین کا کام کرنے والوں کے لیے دو صفتیں ضروری ہونی چاہئیں: ایک صبر اور دوسرے حکمت۔ صبر یہ ہے کہ راہ کی ہر رکاوٹ پر بالکل مشتعل نہ ہوں۔ ذہنی توازن قائم رکھنا ضروری ہے اور جذبات کی گرمی سے دل و دماغ کو محفوظ رکھ کر وہ راہ اختیار کریں جو حکمت کے مطابق ہو۔ حکمت یہ ہے کہ لگی بندھی راہ پر آنکھیں بند کرکے چلنے کے بجائے یہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ ایک راستہ بند ہوتے ہی دس دوسرے راستے بروقت نکال لیں۔ اپنا پیغام اور دعوت پھیلانے کے لیے جلسوں اور تقریروں کے علاوہ بھی فرداً فرداً لوگوں سے مل کر اپنی جماعت کا تعارف‘ اس کے نظام‘ مقصد اور طریقہ کار کا تعارف کرائیں۔ جماعت کن چیزوں کی اصلاح چاہتی ہے اور کن بھلائیوں کو قائم کرنا چاہتی ہے۔ کسی سے بحث میں الجھیں نہیں‘ آپ کی زبان شیریں ہو۔ اخلاق پاکیزہ ہوں‘ برتائو شریفانہ ہو۔ برائی کا جواب بھلائی سے دیں صرف زبان سے ہی نہیں اپنے عمل سے اور رویّے سے ثابت کریں کہ آپ واقعی بدی کی جگہ نیکی قائم کرنے والے ہیں تو یقینا اللہ کی رحمت آپ کے ساتھ ہوگی‘‘۔
(جاری ہے)