حجاب کپڑے کا ٹکڑا نہیں پورے نظام کی نمائندگی کرتا ہے،دردانہ صدیقی

592
کراچی : عالمی یوم ِ حجاب کے موقع پرقیمہ جماعت اسلامی خواتین پاکستان دردانہ صدیقی‘سمیحہ راحیل قاضی ‘ تسنیم معظم‘ اسماسفیر‘ عالیہ منصور‘ صائمہ افتخارودیگر پریس کانفرنس کررہی ہیں
کراچی : عالمی یوم ِ حجاب کے موقع پرقیمہ جماعت اسلامی خواتین پاکستان دردانہ صدیقی‘سمیحہ راحیل قاضی ‘ تسنیم معظم‘ اسماسفیر‘ عالیہ منصور‘ صائمہ افتخارودیگر پریس کانفرنس کررہی ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کی جنرل سیکرٹری دردانہ صدیقی نے مطالبہ کیا ہے کہ صف اول کے ترقی یافتہ ممالک وسعت پسندانہ سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حجاب پر عاید پابندی فوری طور پر ختم کرنے کے لیے خاطرخواہ اقدامات کریں،حجاب محض کپڑے کا ٹکڑا نہیں بلکہ ایک مکمل نظام کی نمائندگی کرتا ہے،مخلوط اداروں میں مسلمان خواتین کوباحجاب رہنے کی اجازت دی جائے،حکومت پاکستان کشمیری خواتین پر ہونے والے مظالم سے دنیا کو آگاہ کرے اور اسے رکوانے کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرے،معاشرے میں اخلاقی پسماندگی اور بے راہ روی پھیلانے والے عناصرکا فوری سدباب کیا جائے، الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا پر فحاشی وعریانی پھیلانے والے پروگرامات اور اشتہارات کو بند کیا جائے،عالمی یوم حجاب اسی بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ دنیا عورت کے حق حجاب کو تسلیم کرے،حجاب علامت ہے اس نظام کی جس نے عورت کو تحفظ دیا،نظام حجاب مسلمان عورت کی وہ قوت ہے جس کے نفاذ کے ذریعے ویمن امپاورمنٹ کا خواب پورا ہوتا ہے،اس سال ہم 4ستمبر ’’عالمی یوم حجاب‘‘اپنی کشمیری ماؤں بہنوں کے نام کررہے ہیں،کشمیری خواتین اپنے عصمت و حجاب کے تحفظ کے لیے کسی محمد بن قاسم کی آمد کی منتظر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں 4ستمبر عالمی یوم ِ حجاب کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسیکرٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان تسنیم معظم، ناظمہ جماعت اسلامی کراچی اسماسفیر،ڈائریکٹر میڈیا سیل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان عالیہ منصور، سیکرٹری اطلاعات حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان صائمہ افتخار اور ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی سمیحہ راحیل قاضی بھی موجود تھیں۔ دردانہ صدیقی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہا کہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین 4 ستمبر عالمی یوم حجاب کے موقع پر اپنی کشمیری ماؤں بہنوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ ہم لہو کے آخری قطرے اور زندگی کی آخری سانس تک اپنی کشمیری ماؤں،بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ہم عالمی یوم حجاب کشمیر کی جدو جہد آزادی کے نام کرتے ہیں۔ کشمیری ماؤں بیٹیوں کی سر کی ردا اور چادر کے تحفظ کے نام کرتے ہیں۔عالمی یوم حجاب 4 ستمبر کے موقع پر ہماری ہر سرگرمی میں کشمیری خواتین کا تذکرہ ہوگا ہم ان پرہونے والے مظالم کو اجاگر کریں گے اور دنیا کو اس کا فرض یاد دلانے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے تحت تمام بڑے شہروں میں حجاب کی اہمیت اور کشمیری خواتین پر بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے واک، سیمینارز،نمائش اور خواتین کانفرنسز کا اہتمام کیا جائے گا،تمام چھوٹے بڑے شہروں میں حجاب اسٹال لگائے جائیں گے جہاں پر کشمیر کے حوالے سے لٹریچر بھی رکھا جائے گا،ہر مکتب فکر کی خواتین کو حجاب اور کشمیر سے متعلق لٹریچر فراہم کیا جائے گا، پمفلٹ تقسیم کیے جائیں گے، اخبارات میں حجاب کے حوالے سے مضامین بھی شائع کرائے جائیں گے۔ دردانہ صدیقی نے کہاکہ آج شرق وغرب سے بیدار ہونے والی مسلمان عورت ہرقسم کی دہشت گردی اور ظلم و زیادتی سے نفرت وبیزاری کا اظہار کرتے ہوئے عزم کر رہی ہے کہ وہ اپنی اقدارو روایات پرنہ زبردستی کاتسلط قبول کر ے گی اورنہ اپنی عزت و عصمت پر آنچ آنے دے گی خواہ اس کے لیے اسے کتنی بڑی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔