کے فور منصوبے کی رپورٹ کے جائزے کے لیے کمیٹی تشکیل

792
کراچی: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسروبختیار، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے 4منصوبے سے متعلق اجلاس میں شریک ہیں
کراچی: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسروبختیار، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے 4منصوبے سے متعلق اجلاس میں شریک ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اور وفاقی حکومتوں نے مشترکہ طورپر ایک ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ کے فور منصوبے کی ٹیکنیکل رپورٹ جوکہ نیسپاک رواں ماہ کے آخر تک جمع کرائے گی کا جائزہ لے گی تاکہ منصوبے کو آگے بڑھایا جاسکے۔ نیسپاک کے مطابق کے فور منصوبے کی تخمینی لاگت 120 بلین روپے کے قریب ہے۔ یہ فیصلہ پیر کو وزیراعلیٰ ہائوس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیاگیا جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات خسرو بختیار، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، سیکرٹری پلاننگ ظفر احسن، رکن پلاننگ کمیشن میجر جنرل ریٹائرڈ ظاہرشاہ نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کی گورنر سندھ عمران اسماعیل ، وزیر بلدیات سید ناصر شاہ ، صوبائی وزیر محنت سعید غنی، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ ، چیئرپرسن پی اینڈ ڈی ناہید شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری ساجد جمال ابڑ ونے اعانت کی۔ ایف ڈبلیو او کے وفد جس کی قیادت ڈی جی ایف ڈبلیو او جنرل انعام حیدر کررہے تھے ان کے ساتھ 5 کور کے بریگیڈیئر عبدالسمیع، بریگیڈیئر ابیر اور دیگر تھے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان،پروجیکٹ ڈائریکٹر کے فور اسد ضامن اور محکمہ پی اینڈ ڈی کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ ایف ڈبلیو او کے ڈی جی میجر جنرل انعام حیدر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کینال کینجھر جھیل سے تعمیر کی جارہی ہے اور اس کی لمبائی 121 کلومیٹر ہے۔ نیسپاک نے کہا کہ منصوبے پر تقریبا ً 120 بلین روپے لاگت آئے گی اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ڈالر کی ڈی ویلیوایشن کے باعث اس پر 150 بلین روپے لاگت آئے گی۔ مزید برآں منصوبے کے لیے 50 میگا واٹ کا پاور پلانٹ بھی تجویز کیاگیا ہے ۔ کنسلٹنٹ نے تقریباً اس پاور پروجیکٹ کی پی سی ون کو حتمی شکل دے دی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت کے نمائندوں کو بتایا کہ اس گنجان آباد شہر کراچی کی زندگی اور موت کا مسئلہ پانی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات خسرو بختیار نے شہر میں ڈی سیلینیشن پلانس کی تنصیب کی تجویز پیش کی تاکہ پانی کی ہنگامی ضروریات سے نبردآزما ہوا جاسکے مگر اس کی تکمیل میں 2 سے3 سال کا عرصہ لگے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت شہر میں ڈی سیلینیشن پلانٹس لگانے کے لیے تیارہے اگر وفاقی حکومت مالی تعاون کریں۔قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر خسرو بختیار ، گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ساتھ ہیلی کاپٹر کے ذریعے ٹھٹھہ شہر کے بائیں جانب تقریباً 30 کلومیٹر دور ٹھیک کے فور کے پوائنٹ کا معائنہ کیا۔انہوں نے پروجیکٹ کے دہانے کی سائٹ، کینال ،کنڈیوٹس اور تعمیر کیے گئے پلوں کا بھی دورہ کیا اور ایف ڈبلیو او کے انجینئرز سے بریفنگ بھی لی۔