پوری قوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سڑکوں پر نکل آئی

730

 کراچی سے خیبر تک پوری قوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سڑکوں پر نکل آئی،  ملک بھر میں کشمیریوں کے حق اور مودی سرکار کے مظالم کے خلاف ریلیاں اور مظاہرے کیے گئے۔

دوپہر 12 بجتے ہی وزیراعظم عمران خان اور کابینہ اراکین سمیت دیگر شخصیات وزیراعظم سیکریٹریٹ کے سامنے جمع ہوگئے جہاں سائرن بجائے گئے اور پہلے پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا گیا جس کے بعد کشمیر کا قومی ترانہ پڑھا گیا۔

ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر آپریشنل معاملات آدھے گھنٹے کیلیے جزوی طور پر معطل کیے گئے۔ ایئر پورٹس پر قائم دفاتر، ایوی ایشن ڈویژن ، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مرکزی اور ریجنل دفاتر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

اسلام آباد میں منعقدہ  ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے کرفیو سے کشمیریوں کو محصور کر کے رکھا ہوا ہے لیکن ہم سفارتی سطح پر کشمیریوں کے لیے پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، وزارت خارجہ نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے جب کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں وزارت خارجہ متحرک ہے۔

 

 

 

ادھر سپریم کورٹ کے وکلاء اور ملازمین نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر باہر جمع ہوئے اور قومی و کشمیری ترانہ پڑھا، تقریب میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے دیگر ملازمین کے ساتھ شرکت کی۔

ادھر کوئٹہ میں سرینا چوک پر کشمریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی جس میں وزیر اعلی جام کمال گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی، صوبائی وزراء اراکین اسمبلی اور شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  کشمیر کے معاملہ پر پاکستانی قوم یکجا ہے ،  پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے،  کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کی حمایت سے کوئی نہیں روک سکتا ۔