اسلام آباد مفلوج کرنے کا فیصلہ برقرار ہے،فضل الرحمٰن

277
اسلام آباد: مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت جے یو آئی کی شوریٰ کا اجلاس ہورہا ہے
اسلام آباد: مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت جے یو آئی کی شوریٰ کا اجلاس ہورہا ہے

اسلام آباد (صباح نیوز) امیر جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ تمام جماعتیں اس بات پر متفق ہے کہ حالیہ انتخابات جعلی اور اس کے نتیجے میں بننے والا وزیراعظم جعلی ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ نئے صاف اور شفاف انتخابات ہوں، اکتوبر میںاسلام آباد میں آزادی مارچ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔ جبری طور پر اس حکومت کو ہم مزیدقوم پر مسلط نہیں رہنے دیں گے، وفاقی وزیر داخلہ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کے ملک کے اندر انار کی پھیلا رہے ہیں، وزیر داخلہ کس کھیت کی مولی ہے جو آج ہمیں ڈرا اور دھمکا رہا ، وزیر داخلہ کو میں خبردار کرنا چاہتا ہو کہ ہمارے کارکنان پر امن لوگ ہے، اسلام آباد مارچ اکتوبر پر امن ہوگا،رکاوٹ ڈالنے پر حالات کی ذمے دار حکومت ہوگی ، ہزاروں مسلمانوں کے قاتل کو ایوارڈ دینے سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، امارات کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہے کہ مودی سے ایوارڈ واپس لیں عمران خان موجودہ دور کا گلاب سنگھ ہے جب تک یہ حکومت ہے باقی کشمیر میں بھی ہم سے چلا جائے گا ،لگتا ہے اکتوبر کے مہینہ میں عمران خان کہیں نیو یارک نہ بھاگ جائے ۔اتوارکو امیر جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمن نے مجلس شوریٰ کے 2 روزہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اکتوبر کے مہینے میں اسلام آباد میں آزادی مارچ کا فیصلہ برقرا رہے گا۔ پورا ملک اس نا اہل اور ناجائز حکومت کے خاتمہ کے لیے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گی۔ اپوزیشن جماعتوں کے اشتراک عمل کے لیے ہم ان سے رابطہ میں ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ 5 اگست کو انڈیا کی حکومت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمہ کے لیے غیر معمولی اقدامات نے خطے میں ماحول کو خراب کیا ہے۔ہماری جماعت اور پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔بی جے پی کے انتخابی منشور میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا ذکر تھا مگر ہماری حکومت نے مجرمانہ غفلت سے کام لیا۔ جمعیت علما اسلام اپنی احتجاجی تحریک کے مقاصد میں کشمیر اور کشمیریوں کے ساتھ حکومت کی مجرمانہ پالیسی کو بھی احتجاجی تحریک کا حصہ بنائے گی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت انسانی حقوق بری طرح پامال ہورہے ۔گھروں میں راشن نہیں ہے ، انسانی حقوق کی تنظیمی خاموش ہے جو سوالیہ نشان ہے۔ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی سے ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ گئی ہے ۔پاکستان کے اسلامی تشخص کے لیے ہم اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔