کشمیر میں تکمیل پاکستان کی جنگ لڑی جارہی ہے،محمد حسین محنتی

228

کراچی( اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق رکن اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے کشمیری عوام نہ صرف اپنی سر زمین کی بقا نہیں بلکہ تکمیل پاکستان کی جنگ بھی لڑ رہے ہیں۔ بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ ، اس کی خصوصی حیثیت ختم کر کے انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی شدید خلاف ورزی کی ہے۔ہر ضلع اور ہر سطح پر شعبہ امور کشمیر بناکر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے بھرپور جدوجہد کی جائے گی۔ یکم ستمبر کو کراچی میںآزادی کشمیر مارچ امید کی کرن ثابت ہوگا ،عوام بھرپور شرکت کر کے کشمیری عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی اور ملی غیرت کا ثبوت دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں سندھ کے ضلعی امراء کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ جس میں سندھ کی سیاسی و تنظیمی صورتحال پر غور سمیت ملٹی میڈیا کے ذریعے سہ ماہی رپورٹ پیش کی گئی۔ قیم صوبہ
کاشف سعید شیخ، نائب امراء ممتاز حسین سہتو، پروفیسرنظام الدین میمن، اظہارالحق، عبدالغفار عمر نے بھی خطاب کیا،جبکہ جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی صورتحال وکارکردگی سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں کشمیرکی صورتحال،مہنگائی و بدامنی پر قرارداد بھی منظور کی گئی۔محمد حسین محنتی نے سندھ میں بڑھتی ہوئی اغوا برائے تاوان کی وارداتوں اور لا قانونیت کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن ہے، مہنگائی وبے روزگاری نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے۔ حکومت شہریوں کی جان و مال کی حفاظت، مہنگائی کے خاتمے اور روزگار فراہمی کے لیے اقدامات کرکے اپنی ذمے داری پوری کرے۔ محمد حسین محنتی نے مزیدکہاکہ حکومت بھارتی آبی جارحیت کا نوٹس اور سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے ساتھ سندھ میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر پیشگی اقدامات کرے تاکہ مزید مالی و جانی نقصان سے بچا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اللہ کے سپاہی ہیں اور ذمے دار ہیں جو شخص جتنے بڑے منصب پر فائز ہوگاروز محشر اس کا احتساب و باز پرس بھی اتنی زیادہ ہوگی۔ صوبائی امیر نے زور دیا کہ بے عیب صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔ افراد کی دعوت و کردار کے اثرات معاشرے میں نظر آنے چاہئیں، آج اللہ کا دین کسمپرسی کی حالت میں ہے۔ اس کو اپنے گھرو دفتر سمیت پورے معاشرے میں نافذ کرنے کی فکر کرنی چاہیے ۔