جماعت اسلامی کسی بھی تعصبات سے پاک تحریک ہے‘ دردانہ صدیقی

109

لاہور (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی 26 اگست 1941 کو وجود میں آئی مگر جماعت اسلامی دعوت ِ دین اور اقامت دین اسی تحریک کا تسلسل ہے جو مکہ کے غاروں ، طائف کے بازاروں ، بدروحنین کے معرکوں سے نبرد آزما ہوتے ہوئے ہم تک پہنچی۔ یہ تحریک انسانیت کی رہنمائی کا فریضہ سر انجام دے رہی ہے اور قیامت تک دیتی رہے گی ۔اقامت دین کی تحریک کا آعاز خاتم النبین
حضرت محمد مصطفی نے آج سے چودہ سو سال پہلے کیا تھا۔یہ تحریک خلفائے راشدین اورائمہ کرام سے ہوتی ہوئی سید ابوالاعلی مودودی رحمتہ اللہ تک پہنچی ۔ آج یہ جماعت اسلامی کے نام سے دنیا میں تابندہ وروشن ہے۔ یہ وہ تحریک ہے جوبندوں کوبندوں کی غلامی سے نجات دلا کر بندگئی رب کی پر سکون چھاوں اوراسلام کے نظام عدل ورحمت کے ساے میں لانا ہے۔یہ بات جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی نے جماعت اسلامی کے یوم تاسیس کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں کہی ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی وہ واحد دینی جماعت ہے جو مسلکی و علاقائی اور قومیت کے تعصبات سے پاک ہے اور جماعت اسلامی کے دروازے ہر ایک کے لئے کھلے ہیں ۔جماعت اسلامی ملک کی وہ واحد جماعت ہے جس میں موروثیت کا کوئی شائبہ تک نہیں۔یہاں ہر کارکن ، قائد اور قائد کارکن بھی ہوتا ہے۔ جماعت اسلامی کی دعوت کا مرکز ومحور اللہ اور اس کے رسول کی ذات گرامی ہے ۔جماعت اسلامی کی خدمات ، چاہے وہ خدمت خلق کے حوالے سے ہوں، تعلیم کے میدان میں ہو ں یا دفاع وطن کے لیے ان خدمات کا ہر ایک معترف ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دامن پر کرپشن یا اقربا پروری کا کوئی داغ نہیں ۔یہ محض اللہ کی کرم نوازی اور اس کے سامنے جواب دہی کا احساس ہے ۔جماعت اسلامی مظلوم طبقے کی جنگ لڑ رہی ہے اور اس کی جدوجہد کامقصد شریعت محمدی کا نفاذ ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کو مدینہ کی مانند اسلامی فلاحی ریاست بنا نے کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے۔