پیوٹن نے امریکی میزائل تجربے کا جواب دینے کی ہدایت کردی

200

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے کیے گئے میزائل تجربے کا برابر جواب دے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر پیوٹن نے سیکورٹی کونسل کو ہدایت کی ہے کہ واشنگٹن حکومت ایک منظم پروپیگنڈا مہم کے ذریعے درمیانے فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل میزائلوں کی تجربات اور تیاری پر پابندی کے معاہدے کے خاتمے کا الزام روس پر عائد کررہا ہے تاکہ وہ دنیا کے مختلف حصوں میں ممنوع میزائل نصب کر سکے۔ انہوں نے وزارت دفاع اور دیگر متعلقہ اداروں کو امریکی اقدام کا منظم جواب دینے کی تیاری کا حکم دیا۔ دوسری جانب امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ایک نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی کروز میزائلوں کی تیاری طویل عرصے سے دونوں ممالک کے مابین معاہدے کی خلاف ورزی کی وجہ بن رہی ہے اور روس نے ممکنہ طور پر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری ہتھیاروں کے حامل میزائل یورپ کی جانب نصب کررہے ہیں جو کہ اچھی بات نہیں۔ واضح رہے کہ امریکا اور روس کے درمیان سرد جنگ کے دور میں درمیانے فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل میزائلوں کے تجربات اور تیاری پر پابندی کا ایک معاہدہ کیا گیا تھا، تاہم یہ معاہدہ رواں ماہ کے آغاز سے غیر فعال ہو چکا ہے، جس کے بعد گزشتہ اتوار کو امریکا نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ٹام ہاک کروز میزائل کا ایک تجربہ کیا تھا۔ امریکی بحریہ کی جانب سے اس میزائل کے ذریعے 500 کلومیٹر دور ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا گیا۔