خیبر پختونخوا کابینہ نے کئی قوانین اور بلوں کی منظوری دیدی

193

پشاور(صباح نیوز) خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں غریب اور بالخصوص خواتین کے مقدمات کی پیروی کے لیے مفت وکیل دینے کے لیے لیگل ایڈ بل منظور کرلیاہے۔یہ فیصلہ جمعے کو وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں کیا گیا۔ خیبر پختونخوا حکومت نے انقلابی
قدم اٹھاتے ہوئے صوبائی مقدمات کی پیروی کے لیے وکیل کی استطاعت نہ رکھنے والے شہریوں کے لیے لیگل ایڈ ایجنسی کے قیام کی بھی منظوری دیدی ہے۔بل کے تحت خواتین کو سول اور فوجداری دونوں جبکہ مردوں کو سول کیسز میں لیگل ایڈ دی جائے گی۔ لیگل ایڈ ایجنسی کے تحت غریب عوام اور خصوصی طور پر خواتین باآسانی اپنے حق کے لیے لڑسکنے کے قابل ہوجائینگے۔عدالت عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں خاندانی منصوبہ بندی آگاہی کے لیے نکاح فارم میں زچہ بچہ کے حوالے سے معلومات رکھنے کی شق کے اضافے کی منظوری بھی دیدی ہے۔صوبائی کابینہ میں کیے گئے فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ وزیراعلی نے محکمہ ایکسائز کو غیر ضروری استعمال ہونے والی گاڑیوں کے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے تمام گاڑیاں واپس جمع کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔شوکت یوسفزئی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ خیبرپختونخوا لیویز اور خاصہ دار فورس کے ایکٹ کی منظوری بھی دیدی گئی ہے،ضم شدہ اضلاع میں تعینات لیویز اور خاصہ دار کو ضم تو کردیا گیا لیکن یہ آرڈیننس کے تحت چلائے جارہے تھے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے مساجد میں ائمہ کرام کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان کے مطابق صوبائی کابینہ نے پشاور کو چار تحصیلوں میں تقسیم کردیا ہے کیونکہ شہر کی آبادی 42 ملین سے تجاوز کرگئی ہے۔خیبرپختونخوا حکومت نے یکم ستمبر سے پہلے چھٹیاں ختم کرکے اسکول کھولنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ بھی کرلیا ہے ۔
خیبرپختونخوا