مکی آرتھر کو پی سی بی کے بڑوںسے رابطے اورمن مانی لے ڈوبی

391

لاہور(جسارت نیوز)مکی آرتھر اب پاکستان کرکٹ کے منظر سے رخصت ہو چکے ہیں لیکن ان سے منسوب نت نئی کہانیاں سامنے آرہی ہیں۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بن کر مکی آرتھر نے پی سی بی کے بڑوں کے ساتھ براہ راست ایسے تعلقات استوار کرلیے تھے کہ جس کے بعد وہ کپتانوں کی رائے کو بھی اہمیت نہیں دیتے تھے اور انھیں مسلسل نظر انداز کرتے رہے۔سوا تین سال کے عرصے میں مکی آرتھر نے مکمل اختیارات کے ساتھ کوچنگ کی اور عملی طور پر وہ ڈکٹیٹر بنے ہوئے تھے۔انہوں نے کئی مواقع پر کپتان مصباح الحق ،اظہر علی اور سرفراز احمد کی رائے کو نظر انداز کیا۔بعض کھلاڑیوں کے حوالے سے ان کی رائے یکطرفہ تھی۔محمد حفیظ اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔کئی ماہ تک حفیظ ٹیم سے باہر رہے ، کوچ کے سامنے سلیکشن کمیٹی اور کپتان بھی بے بس دکھائی دیے۔سری لنکا کے خلاف سیریز میں انہوں نے کپتان سرفراز احمد کی رائے کو نظر انداز کیا اور اسپنر کھلانے سے گریز کیا اور پاکستان ہوم گرائونڈ پر سیریز ہار گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق بھی مکی آرتھر کے سامنے زیادہ مزاحمت نہیں کرتے تھے اور جلد ہتھیار ڈال دیتے تھے۔ورلڈ کپ کے ابتدائی چار میچوں میں ٹیم سلیکشن میں مکی آرتھر اور انضمام الحق پیش پیش رہے۔پی سی بی افسران اپنے من پسند لوگوں کو ٹیم کے ساتھ لگاتے رہے۔پاکستانی سیاست کو سمجھنے والے مکی آرتھر کو علم تھا کہ اگر افسران کے قریبی لوگوں کو نہ لیا گیا تو ان کے لیے مسائل پیدا ہوں گے۔پی سی بی کے وہ افسران پاکستان ٹیم سے فارغ ہونے کے بعد اب سوشل میڈیا کے شعبے اور قومی اکیڈمی میں کام کررہے ہیں۔