جس کو رگڑا دینا ہو نیب اسکے کیس میں برسوں لگا دیتا ہے‘سندھ ہائیکورٹ

253

کراچی (نمائندہ جسارت) سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ فوڈ لاڑکانہ، سکھر اور حیدر آباد کے منصوبوں میں کرپشن سے متعلق ریفرنس5 ہفتے میںدائرکرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ اور جسٹس عمر سیال پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو محکمہ فوڈ لاڑکانہ، سکھر اور حیدر آباد کے منصوبوں میں کرپشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ 2016ء سے انکوائری زیر التوا ہونے پر چیف جسٹس نیب حکام پر برہم ہوگئے۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے موقف دیا کہ انکوائری مکمل ہوچکی ہے معاملہ اپروول کے لیے ہیڈکوارٹر بھیج دیا۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیے کہ ریفرنس دائر کرنے کی منظوری ملتی ہے یا نہیں رپورٹ پیش کریں ۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ نیب میں کام کا دباؤ زیادہ ہے اس لیے تاخیر ہوگئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تو پھر نیب اِدھر اُدھر پنگا کیوں لیتا ہے؟ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ 4 ہفتے کی مہلت دیں‘ ریفرنس دائر کردیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ نیب نے جس کو چھوڑنا ہوتا ہے اس کو ایک دن میں چھوڑ دیتا ہے جس کو رگڑا دینا ہو تو برسوں لگ جاتے ہیں۔ عدالت نے ملزم سلیم جہانگیر اور یار محمد کی ضمانت میں 25 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو ملزمان کے خلاف 5 ہفتے میں ریفرنس دائر کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ