حیدرآباد:صفائی کی ابتر صورتحال ،عدالت برہم،شکایتی سینٹر قائم کرنے کا حکم

157

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد کی جانب سے حیدرآباد میں صفائی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے شہری بلدیاتی اداروں، ادارہ ترقیات حیدرآباد، سیوریج اینڈ سنیٹیشن ایجنسی اور میونسپل کمیٹی قاسم آباد کو شہر کے مختلف علاقوں اور قبرستانوں سے بارش اور سیوریج کے پانی کی عدم نکاسی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر نکالنے اور شکایتی سینٹرز قائم کرنے کا حکم دیا ہے اور نیب کو ان اداروں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ 2 ستمبر تک پیش کرنے کا کہا ہے ۔حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کاتاجر برادری دل کی گہرائیوں سے خیر مقدم کرتی ہے۔ واضح رہے کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کی جانب سے بھی ایک تحریری شکایت حیسکو، بلدیہ حیدرآباد، ایچ ڈی اے اور واسا کے خلاف وزیر اعظم ، وزیر توانائی، وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات سندھ، عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ سندھ کے چیف جسٹس صاحبان کو ارسال کی تھی جس میں صحت و صفائی کی محذوش صورتحال اور تاجر و صنعتکاروں کا کاروبار بند ہونے کی طرف توجہ دلائی تھی۔ لیکن صرف سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے اس کا نوٹس لیا ۔