حکومت مظلوم کشمیریوں کی امداد کرے، حنیف گوہر

225

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے سابق چیئرمین اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے سابق نائب صدرمحمد حنیف گوہر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث نہ صرف برصغیر میں امن اور ترقی کے راستے محدود ہوجائیں گے بلکہ ایشیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔محمد حنیف گوہر کا کہنا تھا کہ مودی کی غیر ذمہ دارانہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کے سب سے بڑے جیل خانہ میں تبدیل کردیا ہے۔ 15 روز سے جاری رہنے والے کرفیو سے اہلیان کشمیر میں فاقہ کشی تک کی نوبت آگئی ہے جبکہ ادویات کی عدم دستیابی کے باعث ہلاکتیں ہورہی ہیں۔اقوم متحدہ کو اس انسانی المیہ پر بھارتی حکومت سے باز پرس کرنی چاہیے اور کشمیر میں اپنے مبصرین بھیج کر مظلوم کشمیریوں کو خوراک اور ادیہ کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔حکومتِ پاکستان کو بھی چاہیے کہ مظلوم کشمیریوں کے لیے خوراک ،دوائیں ،کمبل اور دیگر مالی امداد بین الاقوامی این جی اوز کے ذریعے پہنچانے کا بندوبست کرے۔ حکومت کے اس اقدام میں پاکستان کی بزنس کمیونٹی بھرپور ساتھ دے گی۔حنیف گوہر نے کشمیر کے ایشو پر اقوم متحدہ کے سلامتی کونسل کا اجلاس ہونے اوربھارت کے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو مسترد کیے جانے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی بہترین سفارتکاری کے نتیجے میں دنیا بھر میں نریندر مودی کے اقدام کی مذمت کی جارہی ہے ۔