قال اللہ تعالی و قال رسول اللہ

261

جو کچھ اْن کے سامنے ہے اسے بھی وہ جانتا ہے اور جو کچھ اْن سے اوجھل ہے اس سے بھی وہ باخبر ہے وہ کسی کی سفارش نہیں کرتے بجز اْس کے جس کے حق میں سفارش سننے پر اللہ راضی ہو، اور وہ اس کے خوف سے ڈرے رہتے ہیں۔ اور جو اْن میں سے کوئی کہہ دے کہ اللہ کے سوا میں بھی ایک خدا ہوں، تو اسے ہم جہنّم کی سزا دیں، ہمارے ہاں ظالموں کا یہی بدلہ ہے۔ کیا وہ لوگ جنہوں نے (نبیؐ کی بات ماننے سے) انکار کر دیا ہے غور نہیں کرتے کہ یہ سب آسمان اور زمین باہم ملے ہوئے تھے، پھر ہم نے اِنہیں جدا کیا، اور پانی سے ہر زندہ چیز پیدا کی کیا وہ (ہماری اس خلّاقی کو) نہیں مانتے؟۔ (سورۃ الانبیاء: 28تا30)

سیدنا عبادہ بن الصامتؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا اللہ تعالیٰ نے پانچ نمازیں اپنے بندوں پر فرض کی ہیں جس نے انہیں ادا کیا اور توہین کی نیت سے اس کو ضائع نہیں کیا تو اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ ایسے شخص کو جنت میں داخل فرمادے گا اور جس نے ان کی ادائیگی کا اہتمام نہ کیا اس کے لیے اللہ پر کچھ لازم نہیں خواہ اسے عذاب پہنچائے یا جنت میں داخل کر دے۔ (سنن ابو داؤد)
سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: جس نے اللہ کے لیے چالیس دن باجماعت نمازیں (اس طرح) ادا کیں کہ وہ تکبیر تحریمہ کے وقت حاضر تھا اس کے لیے دو آزادیاں لکھ دی جائیں گی پہلی آگ سے آزادی دوسری نفاق سے آزادی۔ (سنن ترمذی)