دریائے ستلج میں پانی کے بہائو میں اضافہ‘ 18 دیہات زیر آب آ گئے

218

قصور/ راولپنڈی/اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع دریائوں میں پانی چھوڑنے اور مون سون بارش کے بعد دریائے ستلج میں پانی کے بہائو میں اضافہ ہوگیا ہے‘ 18دیہات زیر آب آ گئے ہیں‘ قصور میں ہنگامی کیمپ قائم کردیا گیا جبکہ سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں متاثرہونے سے کاشتکاروں کو بھاری مالی نقصان ہو رہا ہے‘ انتظامیہ نے کہا ہے کہ لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا پلان تیار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق دریا ئے ستلج کیکر پوسٹ کے مقام پر پانی کی سطح 19 فٹ سے تجاوز کر گئی اورہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام سے پانی کا اخراج 60 ہزار کیوسک ہو گیا جبکہ محکمہ آبپاشی ذرائع کے مطابق آئندہ 12 سے 24 گھنٹے کے دوران بھارت کی جانب سے پانی کا مزید ریلہ چھو ڑا جا سکتا ہے جس سے اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔ اس وقت دریائے ستلج میں پانی کی سطح بڑھنے سے سیکڑوں ایکڑ کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں جس سے کاشتکاروں کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جبکہ دریا کے کنارے نشیبی علاقے چندہ سنگھ والا، دھوپ سڑی، بگی مبو کے، بستی بنگلادیش، بھیکی ونڈ، حاکو والا سمیت درجنوں دیہات میں پانی داخل ہونا شروع ہو گیا جس کی وجہ سے مقامی لوگ محفوظ مقام پرمنتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ قصور میں اطراف کے 18 دیہات زیر آب آ گئے‘ 3 دیہات کو خالی کرا دیا گیا، ریسکیو اور ریلیف کے تمام ادارے الرٹ ہیں‘ دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دیگر بڑے دریائوں میں پانی خطرے کے نشان سے نیچے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ قصور نے 17 کیمپ قائم کیے ہیں ۔راول ڈیم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان تک پہنچ گئی جس پر ڈیم انتظامیہ نے سپل وے کھول دیے ہیں۔