پاکستان داعش کے خلاف کارروائی کر رہا ہے لیکن بھارت کچھ نہیں کررہا،ڈونلڈ ٹرمپ

247

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان داعش کے خلاف کارروائی کر رہا ہے لیکن بھارت کچھ نہیں کر رہا، انہوں نے افغانستان میں بھارت کے کردار پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے امریکہ افغانستان میں مزید انیس سال رہے، امریکی صدر نے افغانستان میں بھارت کردار پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت افغانستان میں موجود ہے لیکن داعش کے خلاف نہیں لڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان داعش کے خلاف کارروائی کررہا ہے لیکن بھارت نے کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے یورپی ممالک کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ داعش کے لیے لڑائی کے دوران گرفتار کیے گئے اپنے شہریوں کو خود واپس بلائیں ورنہ وہ انہیں واپس ان کے ممالک بھیج دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے یورپ سے تعلق رکھنے والے داعش کے ہزاروں جنگجو پکڑ رکھے ہیں جنہیں فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو واپس بلانا ہوگا، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ہمارے انہیں واپس ان کے ممالک بھیجنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ عراق میں داعش کے دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ محسوس کر رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ان کی قیادت میں افواج نے اس دہشت گرد گروپ کا خاتمہ کر دیا ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ ‘اس موقع پر روس، افغانستان، ایران، عراق اور ترکی کو بھی اپنے حصہ کی جنگ لڑنی ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ‘ہم نے داعش کی خلافت کا 100 فیصد خاتمہ کر دیا ہے، میں نے یہ ریکارڈ وقت میں کیا، لیکن اس موقع پر ان دیگر ممالک کو بھی، جن کے ارد گرد داعش موجود ہے، یہ جنگ لڑنی ہے کیونکہ ہم کیا وہاں مزید 19 سال گزارنا چاہتے ہیں؟ میرے خیال میں نہیں۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے شام اور عراق میں اپنی فوج کی تعداد میں کمی کر دی ہے اور افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا کے لیے طالبان سے مذاکرات کر رہی ہے۔تاہم دفاعی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کے جانے کے بعد وہاں خلا پیدا ہوگا جس سے شدت پسندی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

پینٹاگون کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ داعش، عراق اور شام میں اس کے ٹھکانوں کے خاتمے اور کمزور ہونے کے بعد ایک بار پھر ابھر رہی ہے اور حملے کر رہی ہے۔