کے ایم سی والو ں کا بس چلے تو قبرستان بھی بیچ دیں، سندھ ہائیکورٹ

324

سندھ ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ کے ایم سی والے معصوم بن کر آجاتے ہیں ان کا بس چلے تو قبرستان بھی بیچ دیں۔

سندھ ہائیکورٹ نے گلستان جوہر میں واٹر بورڈ کی زمین کی چائنا کٹنگ اور غیر قانونی فروخت کیس میں گرفتار چنوں ماموں کے فرنٹ مین، سرکاری افسران اور دیگر  ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کی۔

پراسیکیوٹر نیب نے موقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت کی زمین شہری انتظامیہ کے ایم سی نے الاٹ کردی۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیے کہ یہاں معصوم بن کر آجاتے ہیں ان کا بس چلے تو قبرستان بھی بیچ دیں، گولے گنڈے والے کے اکانٹ سے کروڑوں روپے نکل رہے ہیں، وہ وقت دور نہیں جب اس شہر میں قبروں کیلئے جگہ نہیں ملے گی۔ملزمان کے وکلا نے موقف دیا کہ اس زمین کا دیوانی مقدمہ بھی زیر التوا ہے۔

 چیف جسٹس نے کہا کہ ہر جگاڑی پلاٹ میں دیوانی مقدمہ ہے، اس میں حکم امتناع بھی ہوتا ہے اور 2 ، 2 سال مقدمہ نہیں چلتا۔عدالت نے نیب کو 4 ہفتے میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی۔