ایف بی آر نے سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا آن لائن سسٹم متعارف کرادیا

284

اسلام آباد / پشاور(اے پی پی+آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس سے متعلق امور کی آٹومیشن اور ٹیکس گزاروں کو سہولیات دینے کے لیے سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا آسان آن لائن سسٹم متعارف کرا دیا۔ شہری موبائل یا کمپیوٹر کے ذریعے مختصر ترین وقت میں سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر حاصل کر سکیں گے،ٹیکس کے نظام کے لیے ایف بی آر نے چاروں صوبوں کے ساتھ معاہدہ کر لیا، نیشنل ٹیکس اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ ایف بی آر کے رکن لینڈ ریونیو پالیسی حامد عتیق اور رکن آئی ٹی محمود اسلم نے منگل کو ایف بی آر ہائوس اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس بریفنگ میں نئے آن لائن سسٹم کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن حاصل کرنے کے طویل نظام کو انتہائی آسان اور سہل آن لائن نظام سے تبدیل کر دیا گیا ہے، نیشنل ٹیکس نمبر کے حامل ہی سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کے ذریعے ریٹیلرز اور مینوفیکچررز کی بنیادی معلومات درکار ہوں گی۔ سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر کے اجراء کے بعد متعلقہ فرد کو نادرا کے ای سہولت سینٹر سے بائیو میٹر تصدیق کرانا ہو گی۔ ایف بی آر حکام نے کہا کہ درخواست دینے کے بعد 30 دن کے اندر بائیو میٹرک تصدیق نہ کرانے والوں کا اکائونٹ ڈی ایکٹیو کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص، کمپنی آن لائن سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن خود گھر بیٹھے کرا سکیں گے، اس کے لیے کاغذات کی شرائط کو محدود کر دیا گیا ہے جبکہ درکار ضروری کاغذات اسکین کرکے اپ لوڈ کیے جا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فائلرز کی تعداد 25 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جو ماضی میں 10 سے 15 لاکھ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لیے ایف بی آر کے عملے کے عمل دخل کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے اور آٹومیشن اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی موبائل ایپ کے ذریعے اب اپنے ٹیکس کی انوائس بھی چیک کر سکتے ہیں جبکہ ایف بی آر نے شہریوں کی سہولت کے لیے سیلز ٹیکس پر 5 فیصد کیش بیک دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح کیو آر کوڈ اسکین کرکے اب کوئی بھی شہری یہ معلوم کر سکتا ہے کہ اس نے جس دکاندرار سے خریداری کی ہے وہ اس سے وصول کردہ ٹیکس ایف بی آر کو جمع کراتا ہے یا نہیں۔ شہری اسی ایپ کے ذریعے ایس ٹی آر این نہ رکھنے والی دکانوں کے خلاف شکایت بھی درج کرا سکتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ بینک اکائونٹس، پراپرٹی کے لین دین و دیگر کاروباری سرگرمیوں کے علاوہ سفری اخراجات کی معلومات کی بنیاد ایف بی آر نے ایک لاکھ لوگوں کو نوٹسز جاری کیے ہیں جبکہ اگلے مرحلہ میں مزید 10 لاکھ لوگوں کو نوٹسز جاری کیے جائیں گے ۔علاوہ ازیںٹیکس کے نظام کے لیے چاروں صوبوں کے ساتھ ایف بی آر نے معاہدہ کر لیا ہے، یکم جولائی 2020ء سے 30جون 2024ء کے دوران 4 معاہدے کیے جائینگے جس کے تحت وفاقی اور صوبائی ٹیکس نظام کو یکجا کرنے ، ملک میں ٹیکس چوری کی روک تھام اور ٹیکس نیٹ میں توسیع کے لیے مشترکہ کارروائی کا پلیٹ فارم تیار کر کے عملی طور پر نیشنل ٹیکس اتھارٹی عمل میں لائی جائیگی ۔
آٹومیشن