رمیز اوراظہر مصباح کو کوچ بنانے کے خلاف

369
لاہور : قذافی اسٹیڈیم میںسابق کپتان مصباح الحق کی سربراہی میں فٹنس ٹیسٹ سے قبل کھلاڑیوں کو لیکچر دیاجارہاہے
لاہور : قذافی اسٹیڈیم میںسابق کپتان مصباح الحق کی سربراہی میں فٹنس ٹیسٹ سے قبل کھلاڑیوں کو لیکچر دیاجارہاہے

لاہور(جسارت نیوز)سابق کپتان رمیز راجہ نے سابق کپتان مصباح الحق کو قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ بنانے کے خیال کی مخالفت کردی۔ ایک ویڈیو بیان میں رمیز راجہ نے کہا کہ مصباح الحق کی دفاعی حکمت عملی قومی ٹیم کے لیے کسی صورت درست نہیں ہوسکتی، اپنے کرکٹ کیریئر کے دوران مصباح الحق نے آگے بڑھ کر جارحانہ انداز میں کھیلنے کے بجائے ہمیشہ دفاعی حکمت عملی اپنائی اور مخالف ٹیم کی جانب سے غلطی ہونے کا انتظار کیا، یو اے ای میں انہوں نے اسی اپروچ کے ساتھ کئی میچ جیتے مگر پاکستانی کرکٹ کو ایسا شخص چاہیے جو مخالف ٹیم کے گیم پلان کے مطابق چلنے کے بجائے خود اپنا کھیل بنائے اور نتائج کو اپنے حق میں کرلے۔رمیز راجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی ٹیم کو کرکٹ کا بے خوف اور نڈر برانڈ بننے کی طرف بڑھنا چاہیے۔انہوں نے بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ کوہلی نے اپنی جارحانہ اور بے خوف اپروچ کے ذریعے بھارتی ٹیم کو ٹیسٹ کرکٹ کی نئی بلندیوں پر پہنچادیا ہے۔ پاکستانی ٹیم کو بھی اسی طرح کا جارحانہ انداز اپنانے کی ضرورت ہے کیونکہ انفرادی طور پر پاکستانی کھلاڑیوں میں بے خوفی اور جارحانہ پن موجود ہے تاہم پاکستان کو ایسے انفرادی تھنک ٹینک کی بھی ضرورت ہے جو آج کے دور کی ماڈرن کرکٹ کی ضروریات کے عین مطابق پلان بناسکے جو پاکستانی کرکٹ کو آگے لے کر جاسکے۔57سالہ سابق کرکٹر کا یہ بھی ماننا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو ہر طرح کی صورت حال میں عمدہ کھیل پیش کرنے والی ٹیم ہونا چاہیے کیونکہ اسی صورت میں پاکستانی ٹیم دنیائے کرکٹ کی بہترین ٹیموں کی سی عزت اور اعلی مقام حاصل کرسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ایک ہی انداز میں بچ بچا کر اور ڈر ڈر کر کھیل سکتی ہے لیکن اگر قومی ٹیم کے کھلاڑی اپنی قسمت بدلنا چاہتے ہیں اور اپنے مداحوں کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں تو انہیں اپنا انداز اور سوچ بدلنی ہوگی کیونکہ میدان میں وہی جیتتا ہے جو کھل کر کھیلتا ہے اس لیے قومی ٹیم کو بھی نئی کامیابیوں کے لیے نئی سوچ اپنانی ہوگی۔دوسری طرف قومی ٹیم کے سابق بولنگ کوچ اظہر محمود نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کی جانب سے مکی آرتھر سمیت کوچنگ اسٹاف کو فارغ کرنے کو غلط فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے اگر مصباح الحق کو نیا کوچ بنایا گیا تو مفادات کا ٹکرائو ہوگا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق بولنگ کوچ اظہر محمود نے کہا کہ اس وقت کوچ کا فیصلہ میرے خیال میں ٹھیک نہیں ہے، نیا کوچ آئے گا اور وہ اپنا کام کرے گا، سال کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ہے، وقت بہت کم ہے، میرا نہیں خیال کہ ایسے وقت میں اس طرح کا فیصلہ کرنا چاہیے تھا۔نئے کوچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مصباح الحق نے لیول ٹو کورس کیا ہے، اگر کوچ بنتے ہیں تو مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن یہ مفادات کا ٹکراو نہیں ہوگا کہ جس کمیٹی میں وہ شامل تھے، اس نے ہمیں گھر بھیج دیا اور اب وہ آکر ہیڈ کوچ بن جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پیچھے چلے جائیں تو پی سی بی نے سارے کھلاڑیوں کو بلا کر لیول ٹو کورس کروایا تو اس سے یہ نہیں ہوگا کہ ان ساری چیزوں پر 3، چار مہینے سے منصوبہ بندی ہورہی تھی۔ٹیم کی قیادت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ سرفراز کے پاس اختیارات تھے وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بہترین ٹی ٹوئنٹی کپتان ہیں جبکہ ون ڈے میں ان کی کارکردگی بھی بہتر ہے۔ایک سوال پر اظہر محمود کا کہنا تھا کہ سابق کھلاڑیوں کی جانب سے میڈیا پر تنقید کی جاتی ہے، میں اس کے خلاف نہیں لیکن جب آپ ذاتیات پر بات کرتے ہیں تو وہ درست نہیں تاہم چند سابق کھلاڑیوں کے پاس کوئی حل نہیں وہ صرف تنقید کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی کمیٹی بنی تو وسیم خان سے کہا تھا کہ ہم سے براہ راست سوالات ہونے چاہئیں اور ہم سے پوچھا جانا چاہیے تھا کہ کیا کام کیا لیکن مجھے نہیں بلایا گیا جس پر افسوس ہے جبکہ ہمیں بتایا گیا کہ ہم نئے چہروں کو لے کر آرہے ہیں۔