بھارت جمہوری ملک ہونے کی ساکھ کھو چکا ہے ،امریتا سین

189

نئی دلی(این این آئی)بھارت کے نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات اور فلاسفرڈاکٹر امریتا سین نے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بھارتی شہری ہونے پر کوئی فخر نہیں کیونکہ کشمیر کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدام سے بھارت ایک جمہوری ملک ہونے کی ساکھ کھو چکا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر امریتا سین نے نئی دہلی میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ مجھے نہیں لگتا کہ جمہوری عمل کو اختیارکیے بغیر مسئلہ کشمیرکا کوئی حل نکل سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک بھارتی شہری ہونے کے ناطے مجھے کوئی فخر نہیں کیونکہ بھارت پہلا غیر مغربی ملک تھا جس نے جمہوریت کو اپنایاتھااور اس عمل سے ہم وہ ساکھ کھو چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بھارت کے لوگوں کو جموںوکشمیر میں زمین خریدنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کشمیری عوام پر چھوڑ دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر کشمیریوں کانکتہ نظر جائز ہے کیونکہ یہ ان کی سرزمین ہے۔ انہوں نے کشمیری سیاسی قیادت کو گرفتارکرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ لوگوں کے رہنمائوں کی بات سنے بغیر آپ انصاف نہیں کرسکتے اور اگر آپ ہزاروں رہنمائوں کو حراست میں رکھیں گے اور ماضی میں ملک کو چلانے والے اور حکومتیں بنانے والے بڑے رہنمائوں سمیت ان کو جیلوں میں ڈالیں گے تو آپ جمہوریت کا راستہ بند کررہے ہیں۔ امریتا سین نے کہاکہ بھارتی حکومت نے جموںوکشمیر میں فورسز کی بھاری تعیناتی کوممکنہ ردعمل روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کہاہے تاکہ جانوں کے ضیاع کو روکا جائے۔انہوں نے کہاکہ یہ روایتی نوآبادیاتی بہانہ ہے اور انگریزوں نے اسی بہانے سے بھارت پرطویل عرصے تک حکمرانی کی ہے۔
امریتا سین