نئے پاکستان میں عملاً پرانا نظام ہی چل رہا ہے،لیاقت بلوچ

231

لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ نئے پاکستان میں عملاًپرانے پاکستان کا نظام ہی چل رہا ہے، عمران خان حکومت نے تمام امیدیں اور توقعات خاک میں ملادی ہیں۔یوٹرن حکمت عملی نے ملک کو اقتصادی ،سیاسی ،احتسابی ،انتخابی و پارلیمانی بحرانوں میں ڈبو دیا ہے۔ شدید بارشوں کے باعث اضافی پانی بھارت نے چھوڑ نا ہی تھا لیکن حکومت سوئی رہی۔عوام ان دنوں مہنگائی بے روزگاری اورکسادبازاری کا شکا ر ہے۔تمام مشکلات کے باوجود پوری قوم مسئلہ کشمیر کے جرأت مندانہ حل کے لیے حکومت کے ساتھ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینیڈا اور ناروے سے آئے ہوئے پاکستانی حجاج کے ساتھ ظہرانے اور کافی نشست میںگفتگو اور سوال و جواب میںکیا۔ ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ جمہوریت اور پارلیمانی نظام میں عدم تسلسل کی وجہ سے استحکام نہیں آسکا ۔ فوج قومی مستحکم ادارہ ہے،اس میں بھی سپہ سالاری پر ایوب خان،یحییٰ خان، ضیاالحق، جنرل پرویز مشرف،پرویز اشفاق کیانی بھی توسیع حاصل کرتے رہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی توسیع مل گئی،عملاًپرانے پاکستان کا نظام ہی چل رہا ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور رگ جاں ہے۔مسئلہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ 72 سال سے بھارت نے کشمیریوں کو ہر طرح کی ترغیب دی، لالچ دی اور ان پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑے لیکن کشمیری آزادی اور حق خودارادیت کے لیے لازوال قربانیاں دیتے آرہے ہیں۔مودی سرکار کاکشمیر ہڑپ کرنے کا تازہ شیطانی بھیانک وار بھی ناکام ہوگا۔ بھارتی ناجائز قابض فوج درندگی اور انسانی حقوق کی پامالی کرکے پوری دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑ رہی ہے۔عالمی اداروں اور قوتوں کو جانبداری ،بے حسی ،لاتعلقی ترک کرکے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دبائو بڑھانا ہوگا۔ہمارا یقین ہے کہ کشمیری اپنی لازوال جدوجہد میں کامیاب ہوں گے۔جماعت اسلامی 25اگست کو پشاور اور یکم ستمبر کو کراچی میں بے مثال آزادی کشمیر مارچ کرے گی۔